سال 2016 میں جرمنی کے 91 مساجد پر حملے ہوئے


سال 2016 میں جرمنی کے 91 مساجد پر حملے ہوئے

جرمن حکام کا کہنا ہے کہ 2016ء کے دوران ملک بھر میں 91 مساجد پر حملے کیے گئے۔

تسنیم خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، ایسوسی ایٹڈ پریس کا کہنا ہے کہ سال 2016 کے دوران جرمنی میں 91 مساجد پر معمولی اور خطرناک نوعیت  کےحملے کئے گئے۔

جرمن وزارت داخلہ کی ایک رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ حملے جرمن صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا میں کیے گئے۔
 
حکام کے مطابق اس صوبے میں کل  21 حملے ہوئے اور اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ اس علاقے میں مسلمان تارکین وطن کی ایک بڑی تعداد آباد ہے۔

وفاقی وزارت داخلہ کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ جرمن پولیس 12 واقعات میں ملزمان کا شناخت کر چکی ہے اور اب تک ایک شخص گرفتار بھی کیا جا چکا ہے۔

سیاسی ماہرین کا خیال ہے کہ مغربی ممالک میں اسلام دشمن جذبات میں داعش، القاعدہ اور طالبان جیسے درندہ صفت دہشت گردوں کی وجہ سے روز بروز اضافہ ہورہا ہے۔

 2015ء میں 9 لاکھ کے قریب نئے مہاجرین اور تارکین وطن کی جرمن  آمد کے بعد سے جرمنی میں مساجد اور مسلمان تارکین وطن پر حملوں میں تیزی آئی ہے ان تارکین وطن میں ایک بڑی تعداد کا تعلق افغانستان اور شام سے بتایا جاتا ہے۔

  یاد رہے کہ جرمن حکام نے افغان تارکین وطن کو واپس ملک بدر کرنے کا سلسلہ شروع کررکھا ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری