قطر نے عالم اسلام کا سر جھکا دیا / اسرائیل کے چہرے پر زہر آلود مسکراہٹ


قطر نے عالم اسلام کا سر جھکا دیا / اسرائیل کے چہرے پر زہر آلود مسکراہٹ

قطر کے خصوصی ایلچی نے ایک حالیہ انٹرویو میں اسرائیل کو فلسطین کی ترقی کا حامی اور فلسطینی رہنماﺅں کو اپنی ہی قوم کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ قرار دے کر عالم اسلام کو شرمندہ کر دیا۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق، پچھلی 7 دہائیوں سے اسرائیل فلسطینیوں پر طرح طرح کے مظالم ڈھا رہا ہے اور فلسطینیوں کو تکلیف پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا۔

وہ چاہے فلسطینی آبادی پر بم داغنے ہوں یا شہریوں پر سیدھی فائرنگ، یہودی آباد کاری ہو یا اذان پر پابندی، اسرائیل کا ہر قدم، ہر عمل، مظلوم  فلسطینیوں پر ایک قیامت بن کر ٹوٹتا ہے۔

مسلمان، مظلوم اور محکوم ہونے کے ناطے عالم اسلام فلسطین سے یکجہتی کا اظہار اور اسرائیل کی مذمت کرتا ہے تاہم اب ہواؤں کا رخ کچھ بدلتا ہوا محسوس ہو رہا ہے۔

ایک طرف سعودی عرب اسرائیل سے اربوں ڈالر مالیت کے ڈرون طیارے خریدتا نظر آتا ہے تو دوسری جانب صہیونی فوج کے خصوصی دستے سیکورٹی فرائض سر انجام دینے کے لئے بحرین بلائے جاتے ہیں۔

تازہ واقعہ میں قطر کے خصوصی ایلچی محمد العمادی نے اسرائیلی ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے گوہر افشانی کی ہے کہ بعض معاملات میں فلسطینی رہنما اپنے شہریوں کی بہتر زندگی کی راہ میں رکاوٹ بن رہے ہیں جبکہ اسرائیل ترقی کے منصوبوں پر کام کے لئے تیار ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں اسرائیلی اہلکاروں اور ایجنسیوں سے رابطے میں ہوں اور اسرائیل کے ساتھ ہمارا تعلق شاندار ہے۔
 
مسلم ملک قطر کے ان خیالات نے جہاں فلسطینیوں کے زخموں پر نمک پاشی کی، وہیں ٹائمز آف اسرائیل نے بڑے فاخرانہ انداز میں اس بیان کو شائع کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے ایک اہم معاہدے میں شامل ہونے پر رضا مندی ظاہر کر دی تھی لیکن فلسطینی اتھارٹی اس کیلئے تیار نہیں تھی۔

انہوں نے بتایا کہ غزہ کے توانائی مسائل حل کرنے کیلئے ایک ٹیکنیکل کمیٹی بنانے کی تجویز دی گئی تھی جس میں غزہ، قطر، اقوام متحدہ اور کچھ دیگر اداروں کے ماہرین کو شامل کیا جانا تھا۔

العمادی کا کہنا تھا کہ اسرائیل اس کمیٹی کے قیام پر تیار تھا لیکن کچھ اور طاقتیں اس کیلئے تیار نہیں۔

یاد رہے کہ قطر اور اسرائیل کے درمیان سرکاری سطح پر تعلقات نہیں ہیں لیکن العمادی کے حالیہ انٹرویو کو قطر کی جانب سے اہم تبدیلی کے واضح اشارے کو واضح طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری