امام خامنہ ای کا صوبہ مشرقی آذربائیجان کے عوام سے خطاب


امام خامنہ ای کا صوبہ مشرقی آذربائیجان کے عوام سے خطاب

امام خامنہ ای نے ایران کے صوبہ مشرقی آذربائیجان کے عوام سے خطاب کرتے ہوئے تاکید فرمائی کہ "عوام ان عناصر سے سخت ناراض ہیں اور ان کے ساتھ صلح بھی نہیں کرنا چاہتے جنہوں نے عاشورا کے دن سڑکوں پر آکر بسیجی نوجوانوں کو زد و کوب کیا۔

خبر رساں ادارے تسنیم نے رہبر معظم سید علی خامنہ ای کے اطلاعات و نشریات کے دفتر کے حوالے سے بتایا ہے کہ امام خامنہ ای نے تبریز کی عوام کے قیام کے سالگرہ کے موقع پر ایران کے صوبہ مشرقی آذربائیجان میں ہزاروں لوگوں سے خطاب کیا۔ 

امام خامنہ ای نے اپنے خطاب کے دوران فرمایا: "لوگ ان عناصر سے سخت ناراض ہیں اور ان کے ساتھ صلح بھی نہیں کرنا چاہتے جنہوں نے عاشورا کے دن سڑکوں پر آکر بسیجی نوجوانوں کو زد و کوب کیا۔

امام خامنہ ای کا کہنا تھا کہ اس سال جشن انقلاب (22 بھمن) میں لوگوں کے اجتماعات ملک کے لئے اعزاز کا موجب بنے ہیں۔

امام خامنہ ای کا رواں سال 22 بھمن کے جشن انقلاب میں ایرانی عوام کی بھرپور شرکت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میرے پاس الفاظ نہیں ہیں کہ میں کس طرح قوم کا شکریہ ادا کروں، ہمیں اللہ کا شکرگزار ہونا چاہئے، انقلاب اسلامی کی یہ تیسری اور چوتھی نسل دشمن کے سامنے آہنی دیوار بن کر ملک کا دفاع کے لئے ہمہ وقت تیار ہے۔

امام خامنہ ای نے ملک کے اعلیٰ حکام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ حکام 22 بھمن میں قوم کی بھرپور شرکت سے یہ نہ سمجھیں کہ قوم کو حکام کے بارے میں کسی قسم کا کوئی گلہ شکوہ نہیں ہے، بلکہ لوگوں کے دلوں میں مسئولین کے بارے میں شکوے اب بھی موجود ہیں۔

رہبر معظم نے فرمایا کہ بعض لوگ قومی مفاہمت کی بات کرتے ہیں، میرے خیال میں اس قسم کی باتوں کا میرے نزدیک کوئی معنی نہیں ہے کیونکہ اس قسم کی باتیں وہاں کی جاتی ہیں جہاں پر اتفاق نہ ہو مفاہمت نہ ہو، قوم متحد ہے، قوم میں ہم آہنگی پائی جاتی ہے تو پھر مفاہمت کے کیا معنی ہیں؟ کیا لوگ ایک دوسرے سے روٹھے ہوئے ہیں کہ ان کے درمیان مفاہمت پیدا کی جائے؟

ان کا کہنا تھا کہ "ہاں! عوام ان لوگوں سے ضرور ناراض ہیں جو یوم عاشور کو بے شرمی کے ساتھ سڑکووں پر آئے اور بسیجی جوانوں کو زد و کوب کیا۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری