کابل حکومت کی جانب سے افغان طالبان کی فہرست جی ایچ کیو کے حوالے


کابل حکومت کی جانب سے افغان طالبان کی فہرست جی ایچ کیو کے حوالے

پاکستان میں افغان سفیر ڈاکٹر عمر زخیل وال کا کہنا ہے کہ انہوں نے 32دہشت گرد کیمپوں اور 85افغان طالبان کی فہرست پاکستانی وزارت خارجہ کے حکام اور جی ایچ کیو کے حوالے کی ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق، پاکستان میں تعینات افغان سفیر ڈاکٹر عمر زخیل وال نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے 32 دہشتگرد کیمپوں اور 85 افغان طالبان کی فہرست پاکستان کے حوالے کر کے ان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور جی ایچ کیو سے تعمیری مذاکرات ہوئے، امید ہے دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم ہو جائے گا۔

افغان وزارت خارجہ کے مطابق پاکستان سے دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

دھیان رہے کہ چند روز قبل پاکستان نے افغانستان میں چھپے ہوئے پاکستان کو مطلوب 76 دہشتگردوں کی فہرست افغانستان کے حوالے کرتے ہوئے افغان حکومت سے ان دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ افغان حکومت پاکستان کی طرف سے افغان علاقوں میں بمباری نہ رکنے پر معاملے کو بین الاقوامی فورم پر بھی لے جا سکتی ہے۔

خیال رہے کہ سابق افغان صدر حامد کرزئی اور افغان فوج کے جنرل نے بھی پاکستان کی جانب سے افغان علاقوں میں دہشتگردوں کے خفیہ ٹھکانوں پر کی گئی بمباری کی شدید مذمت کی ہے۔

دوسری جانب مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے افغان حکومت کی جانب سے دہشت گردوں کی فہرست پاکستان کو دیے جانے کی تصدیق کی۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ افغان سفیر نے دہشت گردوں کی فہرست دفتر خارجہ کو نہیں بلکہ جی ایچ کیو کے سپرد کی ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز جی ایچ کیو میں اعلیٰ سطح کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاک آرمی کے سربراہ جنرل باجوہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان دہشت گردی کے خلاف لڑ رہے ہیں اور ان مشترکہ کوششوں کو جاری رہنا چاہیئے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری