داعش کے سرغنہ ابوبکر کا اعتراف شکست


داعش کے سرغنہ ابوبکر کا اعتراف شکست

شدت پسند گروہ داعش کے سرغنہ ابوبکر البغدادی نے اپنے جنگجوؤں کے سامنے تنظیم کی شکست فاش کا اعتراف کر لیا ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق، ابوبکر البغدادی نے اپنی تنظیم کے دہشتگردوں سے خطاب میں اعتراف کیا ہے کہ حالیہ عرصے کے دوران جاری رہنے والی لڑائی میں داعش کو بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

ابوبکر نے اپنے خطاب میں جنگجوؤں سے کہا ہے کہ وہ گرفتاریوں سے بچنے کے لیے پہاڑی علاقوں میں فرار ہوں اور سکیورٹی فورسز کی نظروں سے اوجھل ہوجائیں۔

نینویٰ گورنری کے شہروں میں جس تیزی کے ساتھ داعش کو شکست اور پسپائی کا سامنا ہے اس کے اعتبار سے البغدادی کی یہ تقریر اس کا الوداعی خطبہ قرار دی جاسکتی ہے۔

داعش کے سرغنہ نے جنگجوؤں سے کہا ہے کہ جب فوج ان کا محاصرہ کرلے تو وہ پکڑے جانے کے بجائے خود کو دھماکوں سے اڑا دینے کو ترجیح دیں۔

واضح رہے کہ داعش کی مجلس شوریٰ کے تمام ارکان نینویٰ اور تلعفر سے شام کی طرف بھاگ گئے ہیں۔

البغدادی کے مقربین بھی شام اور عراق کی سرحد پر مسلسل اپنے ٹھکانے بدلتے رہتے ہیں۔

ابوبکر نے تنظیم کا فوج اور مہاجرین کا دفتر بند کرنے اور بیرون ملک سے آئے تمام جنگجوؤں کو اپنی مرضی کے مطابق واپس اپنے ملکوں کو جانے کا بھی اختیار دیا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ انہیں یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ محاصرے میں آئیں تو خود کو دھماکوں سے اڑا کر شہید ہوجائیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری