اسرائیل کا 2600 دہشت گردوں کاعلاج کرانے کا اعتراف


اسرائیل کا 2600 دہشت گردوں کاعلاج کرانے کا اعتراف

اسرائیل کا کہنا ہے کہ 2013 سے اب تک شامی فوج کے ساتھ جنگ میں زخمی ہونے والے 2600 دہشت گردوں کا علاج معالجہ کیا ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے ایک اعلی اہلکار نے ٹویٹر پر لکھا ہے کہ اسرائیل نے 2013 سے اب تک شامی فوج کے خلاف لڑتے ہوئے زخمی ہونے والے 2600 دہشت گردوں کا علاج معالجہ کیا ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے زخمی دہشت گردوں کی عیادت بھی کی تھی۔

واضح رہے کہ اسرائیلی فوج،  شام اور فلسطین کے درمیان سرحد پر موجود دہشت گردوں کا خاص خیال رکھتی ہے اور زخمی ہونے والے دہشت گردوں کی فوری طور پر علاج معالجہ کیا جاتا ہے۔

گزشتہ تین سالوں کے دوران شام میں زخمی ہونے والے دہشت گردوں کا  اسرائیل کے ہسپتالوں میں علاج و معالجہ ہوتا رہا ہے۔

یاد رہے کہ شامی حکومت مخالف مسلح  دہشت گردعناصر کی ایک بڑی تعداد کئی مرتبہ اسرائیل کا دورہ بھی کرچکی ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو نے کہا تھا کہ اسرائیل شام کے شہر حلب میں زخمی ہونے والے دہشت گردوں کو اپنے ملک میں لا کر علاج کرانے کے لیے تیارہے۔

 اسرائیل اور داعشی دہشت گردوں کا قریبی گٹھ جوڑ ہے یہی وجہ ہے کہ  داعشی سعودیہ اور اسرائیل نواز دہشت گرد بیت المقدس کو آزاد کرانے کے بجائے اسلامی ممالک میں دہشت گردی پھیلا رہے ہیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری