خانہ شماری کا اختتام، مردم شماری کا آغاز


خانہ شماری کا اختتام، مردم شماری کا آغاز

ملک میں تین روزہ خانہ شماری کے بعد مردم شماری کا آغاز ہو گیا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق 3 روزہ خانہ شماری کے بعد چاروں صوبائی دارلحکومتوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے 63 اضلاع میں مردم شماری کا آغاز ہو گیا ہے۔

دوسری جانب چیف شماریات آصف باجوہ کا کہنا ہے کہ عدالتی فیصلے کے مردم شماری فارم میں معذور مرد، عورت اور مخنث کے کوڈ بڑھا دیئے گئے ہیں۔

مردم شماری کے دوران پنسل کے استعال کے حوالے سے چیف محکمہ شماریات کا کہنا ہے کہ مردم شماری میں شریک عملے کے کسی بھی فرد کو پنسل استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

اگر کوئی اس جرم کا مرتکب پایا گیا تو اس کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔

مردم شماری کے لئے سیکیورٹی کے بھی انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں لیکن ساتھ ہی چیف شماریات نے مزید 2 ہزار اہلکاروں کا مطالبہ کر لیا ہے۔

واضح رہے کہ ملک بھر میں 15 مارچ سے شروع ہونے والی مردم شماری 2 مرحلوں میں 25 مئی تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔

خیال رہے کہ مردم شماری کیلئے 18.5 بلین روپے مختص کئے گئے ہیں۔

قانون کے مطابق اگر مردم شماری کے دوران کسی نے اپنے خاندان سے متعلق غلط معلومات فراہم کی تو اس صورت میں 6 ماہ کی سزائے قید اور 50,000 روپے کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ پاکستان میں قبل ازیں 1998ء میں مردم شماری کروائی گئی تھی اور اس وقت پاکستان کی آبادی 180 ملین بتائی گئی تھی۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری