بھارت کی داعش کی موجودگی کے انکار سے تاج محل کی سیکورٹی بڑھانے تک


بھارت کی داعش کی موجودگی کے انکار سے تاج محل کی سیکورٹی بڑھانے تک

ملک میں داعش کی موجودگی کے مسلسل انکار کے باوجود بھارت نے داعش کی تاج محل کو اڑانے کی دھمکی سے خوفزہ ہو کر تاج محل کی سیکورٹی کو بڑھا دیا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق داعش کی جانب سے حملوں کی دھمکی کے بعد بھارتی حکومت نے تاج محل کی سیکورٹی بڑھا دی۔

تاج محل کی ایک تازہ تصویر میں سیکورٹی فورسز کے کئی اہلکار تاج محل کے اطراف میں چوکنے کھڑے دکھائی دیتے ہیں۔

سینئیر پولیس سپرنٹنڈنٹ پریتندر سنگھ نے صحافیوں کو بتایا کہ حملے سے متعلق اب تک ہمیں کوئی مخصوص انٹیلی جنس رپورٹ یا سرکاری الرٹ موصول نہیں ہوا ہے تاہم میڈیا پر چلنے والی رپورٹس کے بعد ہم نے تاج محل کی سیکورٹی بڑھادی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیکورٹی مشقیں بھی اب دن میں ایک بار کے بجائے ہر 6 گھنٹے کے وقفے سے کی جارہی ہیں جبکہ تاج محل کے ساتھ بہنے والے دریائے یَمونا کی پیٹرولنگ کرنے والے اضافی سیکورٹی اہلکاروں کے ساتھ بم ڈسپوزل اسکواڈ کے اہلکار اور اسپیشل ویپنز اینڈ ٹیکٹکس کی ٹیم بھی تعینات کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ بھارتی رہنما یہ دعویٰ کرتے آئے ہیں کہ ایک ارب 20 کروڑ سے زائد آبادی والے ملک میں داعش کا کوئی اثر و رسوخ نہیں ہے، جہاں 20 کروڑ سے زائد مسلمان آبادی بھی موجود ہے۔

واضح رہے کہ حال میں ہی بھارتی نوجوانوں کی داعش کا حصہ بننے کے لیے عراق اور شام جانے کی اطلاعات بھی دنیا بھر کے اخباروں کی زینت بنی ہیں جبکہ عرصہ قبل بھارت سے لاپتہ ہونے والے 22 افراد کی افغانستان جا کر داعش میں شمولیت کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔

افغان نیوز ویب سائٹ خاما نے رپورٹ دی تھی کہ یہ انکشاف گذشتہ ماہ نئی دہلی ایئرپورٹ سے گرفتار ہونے والے 29 سالہ خاتون سے تفتیش کے دوران سامنے آیا۔

مذکورہ خاتون کے بیان کے مطابق، دہشت گرد تنظیم داعش میں شمولیت اختیار کرنے والوں میں 13 مرد اور 6 خواتین کے ساتھ ساتھ 3 بچے بھی شامل ہیں۔

یہ افراد بھارت کی جنوبی ریاست کریالہ کے مختلف اضلاع سے مئی اور جولائی میں لاپتہ ہو گئے تھے۔

 

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری