بھارتی علماء کیلئے "پاکستانی اخبار" مشکلات کا سبب


بھارتی علماء کیلئے "پاکستانی اخبار" مشکلات کا سبب

پاکستان کا دورہ کرنے والے 2 بھارتی علماء کے مطابق ایک غیر معروف اردو اخبار کی جانب سے ان پر لگایا جانے والا 'را ایجنٹ' کا الزام ان کے لیے مشکلات کا سبب بنا۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق پاکستان کا دورہ کرنے والے 2 بھارتی علماء کے مطابق ایک غیر معروف اردو اخبار کی جانب سے ان پر لگایا جانے والا 'را ایجنٹ' کا الزام ان کے لیے مشکلات کا سبب بنا۔

ان خیالات کا اظہار لاہور میں لاپتہ ہونے والے سید آصف نظامی اور ناظم نظامی نے پیر (200مارچ) کو نئی دہلی پہنچ کر کیا۔

بھارتی اخبار دی ہندو کے مطابق دونوں صوفی علماء پاکستان میں سامنے آنے والی مشکلات کا ذمہ دار ایک پاکستانی اخبار کو قرار دیتے ہیں۔

پاکستانی اخبار میں شائع رپورٹ میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ دونوں علماء بھارت کے ریسرچ اینڈ اینالسس ونگ (را) کے کارندے ہیں اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) سے تعلق رکھتے ہیں۔

ان الزامات کے بعد دونوں علماء کو پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سوالات کا سامنا کرنا پڑا۔

ادارے کا نام ظاہر نہ کرتے ہوئے علماء نے بتایا کہ پوچھ گچھ کے دوران ان پر دباؤ نہیں ڈالا گیا۔

خیال رہے کہ بھارت میں واقع مزار نظام الدین اولیاء کے سجادہ نشین سید آصف علی نظامی اور ان کے بھتیجے ناظم علی نظامی 8 مارچ کو پاکستان پہنچے تھے جبکہ 20 مارچ کو انہیں بھارت واپس لوٹنا تھا۔

80 سال آصف علی نظامی کے دورہ پاکستان کا مقصد کراچی میں موجود اپنی بہن سے ملنا تھا۔

پاکستانی میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں علماء لاہور سے اندرون سندھ روانہ ہوئے تھے جہاں سگنلز کی عدم موجودگی کے سبب وہ اپنے رشتے داروں سے رابطہ قائم نہ کرسکے تھے۔

18 مارچ کو ان دونوں علماء کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے بھارتی وزیرِ خارجہ سشما سوراج نے بھی وزیراعظم نواز شریف کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز سے رابطہ کیا تھا۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری