دمشق کی اجازت کے بغیر "الرقہ" میں کسی بھی قسم کی کارروائی کو تجاوز تصور کیا جائیگا


دمشق کی اجازت کے بغیر "الرقہ" میں کسی بھی قسم کی کارروائی کو تجاوز تصور کیا جائیگا

شام کے صدر نے وضاحت کی ہے کہ دمشق ملک میں بحرانی کیفیت کا خاتمہ دہشتگردی سے نمٹنے اور سیاسی حل کے ذریعے چاہتا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق شام کے صدر بشار الاسد کا روس اور یورپی ممالک سے تعلق رکھنے والے ایک وفد سے ملاقات کے دوران کہنا تھا کہ دمشق ملک میں بحرانی کیفیت کے خاتمے کیلئے دہشتگردی سے نمٹنے اور سیاسی حل تلاش کرنے پر زور دیتا ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ دمشق تمام فریقین کے ساتھ مذاکرات پر یقین رکھتا ہے لیکن اس سلسلے میں اسلحہ زمین پر رکھنا اور قانون کی پاسداری لازمی شرط ہے۔

شامی صدر نے بعض ممالک کی جانب سے اندرونی معاملات میں مداخلت اور دہشتگرد گروہوں کی حمایت کی سختی سے مذمت کی۔

بشار اسد کا مزید کہنا تھا کہ دمشق اپنے مسئولین کی موافقت اور اجازت کے بغیر "الرقہ" یا دیگر علاقوں میں کسی بھی قسم کی کارروائی کو تجاوز تصور کریگا۔

اسد کا کہنا تھا کہ امریکی اتحاد ابتداء ہی سے داعش کیخلاف کارروائیوں میں سنجیدہ نہیں رہا اس لئے یہ جاننا ضروری ہے کہ الرقہ میں واشنگٹن اور اس کے اتحادیوں کی کارروائوں کا اصل ہدف کیا ہوسکتا ہے۔

 

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری