یکم اپریل: ہزاروں مسلمانوں کی بےکس موت کا دن ہنسی خوشی منایا جاتا ہے


یکم اپریل: ہزاروں مسلمانوں کی بےکس موت کا دن ہنسی خوشی منایا جاتا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں اپریل فول کا دن ہنسی خوشی منایا جا رہا ہے جبکہ دراصل آج ہزاروں مسلمانوں کو دھوکہ دے کر بےدردی سے شہید کر دیا گیا تھا۔

 خبر رساں ادارے تسنیم: موجودہ دور میں جبکہ دنیا ایک گاؤں کی شکل اختیار کر چکی ہے‘ ہمارے مشرقی اور اسلامی معاشرے میں بہت سے ایسے نئے تہوار اور رسومات سرایت کر چکے ہیں جو کبھی بھی ہماری روایات کا حصہ نہیں رہے تھے تاہم ان میں سے بعض تہواروں اور رسومات کو بہت ذوق و شوق کے ساتھ اپنایا بھی جارہا ہے۔

اپریل فول منانے کی تاریخ تقریبا 5 صدیاں پرانی ہے جب 1564ء تک نیا سال مارچ کے آخر میں شروع ہوتا تھا لیکن فرانس کے بادشاہ نے کیلنڈر میں تبدیلی کا حکم دیا اور نئے سال کا آغاز،جنوری سے ہونے لگا ۔

اس تبدیلی کے بعد جو لاعلم لوگ نئے سال کا آغازمارچ سے کرتے اورایک دوسرے کو تحفے تحائف دیتے تھے انہیں اپریل فول کہا جانے لگا۔

آج یہ دن برطانیہ ، امریکہ ، فرانس ، آئرلینڈ ، پولینڈ ، بھارت، پاکستان اور دیگر ممالک میں بھی منایا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ اپریل فول کا مسلم معاشرے سے کوئی تعلق نہیں ہے، درحقیقت مذہبی طور پر کسی مذہب سے اس دن کا تعلق ثابت نہیں ہوتا مگر ایک انتہائی دردناک واقعے کی روایت ایسی بھی ملتی ہے جس سے پتہ چلتا ہے اس دن مسلمانوں کے ساتھ بہت ظلم ہوا تھا۔

کسی دور میں سپین پر مسلمانوں کی حکومت تھی، جب غیر مسلم فوج نے سپین پر قبضہ کر لیا اور سپین کی فوج کو مکمل طور پر شکست ہو گئی تو وہاں لوٹ مار کا بازار گرم کر دیا گیا۔

تاریخ گواہ ہے کہ مسلم رعایا کا بےگناہ خون اس قدر بہایا گیا کہ جب فاتح فوج کے گھوڑے گلیوں سے گزرتے ہوئے میدان میں آتے تو گھوڑوں کی ٹانگوں پر خون لگا ہوا ہوتا تھا۔

جب قابضین فوج کو یقین ہو گیا اب سپین میں کوئی بھی مزاحمت کرنے والا نہیں بچا تو قابض فوج نے اعلان کیا تمام مسلمان غرناطہ شہر کے بڑے میدان میں جمع ہو جائیں کیونکہ فاتح فوج کو یہ شبہ تھا کہ بہت سے مسلمانوں نے اپنی شناخت چھپا رکھی ہے اور عیسائی نام رکھ لیے ہیں۔

لہٰذا یہ اعلان کیا گیا اب کسی مسلمان کو جان سے نہیں مارا جائے گا بلکہ ان کو بحری جہاز میں بٹھا کر دوسرے اسلامی ملک مراکش میں بھیج دیا جائے گا۔

بچ جانے والے مسلمان غرناطہ کے بڑے میدان میں جمع ہو گئے وہاں سے فاتح فوج نے ان کو ایک بحری جہاز میں بٹھایا اور سمندر کے درمیان لاکر کھڑا کر دیا گیا۔

قابض فوج کے سپاہیوں نے بحری جہاز میں سوراخ کر دیا اور خود کشتیوں کے ذریعے بحفاظت نکل گئے یوں جہاز کے ڈوب جانے کے باعث ہزاروں مسلمان بےکسی کی موت مارے گئے۔

جبکہ فوج کے سپاہی اپریل فول کے نعرے لگاتے ہوئے واپس غرناطہ شہر میں آ گئے۔

کل دشمنوں نے مسلمانوں پر ظلم ڈھا کر انہیں دھوکہ دے کر، جھوٹ بول کر اپریل فول بنایا تھا لیکن بدقسمتی سے آج کے مسلمان غیروں کی اندھی تقلید میں اسی روش پر چل پڑے ہیں اور آج کے روز ایک دوسرے کو بیوقوف بنا کر خوش ہوتے ہیں۔

بیوقوف بنانے کے اس کھیل میں اکثر ناخوشگوار واقعات سامنے آتے رہتے ہیں۔

بعض لوگوں کو جان کے لالے بھی پڑ جاتے ہیں اور یہاں تک کہ کچھ حساس طبیعت کے لوگ تو جان سے بھی چلے جاتے ہیں۔

دانشوروں اور تعلیمی حلقوں کی کاوشوں سے اس قبیح روایت میں خاطرخواہ کمی آئی ہے تام اب بھی بہت سے پاکستانی یکم اپریل کو ایک دوسرے کو بیوقوف بنا کر خوشی اور فخر محسوس کرتے ہیں۔

اہم ترین مقالات خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری