امریکی سینیٹر: اسد نے ٹرمپ سے کہا؛ "جہنم میں جاؤ"


امریکی سینیٹر: اسد نے ٹرمپ سے کہا؛ "جہنم میں جاؤ"

ایک امریکی سینیٹر کا کہنا ہے کہ شامی صدر نے الشعیرات ایئربیس پر میزائل حملے کے دوسرے روز پروازوں کو بحال کرکے ڈونلڈ ٹرمپ کو یہ پیغام دیا کہ؛ "جہنم میں جاؤ"۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق امریکی سینیٹر لینڈسی گراہام نے بیان دیا ہے کہ شام کے صدر بشار الاسد نے الشعیرات ایئربیس پر امریکی حملے کے ایک ہی دن بعد اس فوجی ہوائی اڈے کی معمول کی سرگرمیوں کا آغاز کرکے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو پیغام دیا ہے کہ شام کی نظر میں واشنگٹن کے حملوں کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔

گراہام کا این بی سی چینل سے گفتگو کے دوران مزید کہنا تھا کہ "مجھے لگتا ہے کہ اسد نے الشعیرات ایئربیس کی سرگرمیوں کو ایک ہی دن فعال کرکے ٹرمپ کو یہ پیغام دیا ہے کہ "جہنم میں جاؤ"۔

امریکی سینیٹر نے اپنی بات جاری کرتے ہوئے کہا: "اسد نے ایک بڑی غلطی کی ہے، کیونکہ اگر تم امریکہ کے دشمن ہو تو وہ کچھ جو ٹرمپ تمہارے خلاف کررہا ہے، اس پر توجہ نہ دیں تو آپ پاگل ہیں"۔

ذرائع ابلاغ نے گزشتہ جمعرات کو شام کے صوبہ حمص کے قریب واقع الشعیرات ایئربیس پر امریکہ کی جانب سے شب خون مارنے کی خبر دی تھی، امریکہ کے مطابق ممکنہ کیمیائی حملہ اسی ایئربیس سے ہوا تھا۔

الشعیرات ایئربیس پر 59 امریکی کروز میزائل داغنے کے ایک ہی دن بعد اس ہوائی اڈے سے شامی جنگی طیاروں کی پروازوں کا آغاز ہوگیا اور داعش کے ٹھکانوں پر زبردست بمباری کی۔

سینیٹر گراہام نے اپنے انٹرویو میں امریکی حکام سے شام میں مزید 6 ہزار فوجی تعینات کرنے کا مطالبہ کیا اور تاکید کہ اس اقدام کا مقصد بشار اسد کے نظام کی سرنگونی کی بجائے داعش کی سرکوبی ہونا چاہئے۔

یہ امریکی سینیٹر جو الشعیرات ایئربیس حملے کے معاملے میں ڈونلڈ ٹرمپ کا سب سے بڑا حامی تھا، نے وضاحت کی کہ امریکی فوجی نام نہاد معتدل گروپوں کو اسد کے شکار کیلئے تربیت دے سکتے ہیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری