کلبوشن پھانسی: بھارت کے احتجاج سے پاکستان کے انکار تک


کلبوشن پھانسی: بھارت کے احتجاج سے پاکستان کے انکار تک

بھارتی جاسوس کلبوشن یادو کی پھانسی پر بھارت کے شدید احتجاج کو پاکستان نے ہوا میں اڑا دیا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق بھارت نے کلبوشن یادو کو پھانسی دینے کے پاکستانی فیصلے پر شدید احتجاج کیا۔
بھارت نے پاکستان کی فوجی عدالت کے ذریعے بھارتی جاسوس کلبوشن یادو کو سزائے موت سنائے جانے پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کو وزارت خارجہ میں طلب کرکے احتجاج کیا ہے۔

سیکریٹری خارجہ نے اس سلسلے میں بھارت میں پاکستان کے ہائی کمشنر عبدالباسط کو احتجاجی مراسلہ بھی دیا۔

احتجاجی مراسلے میں تحریر تھا کہ کلبوشن یادیو کو گزشتہ سال ایران سے اغوا کیا گیا، کلبوشن کی پاکستان میں موجودگی کبھی جامع اندازمیں نہیں بتائی گئی۔

بھارتی ہائی کمیشن نے13 بار قونصلر رسائی مانگی جو کہ نہیں دی گئی اور پھر اسے اچانک سزائے موت کاحکم سنا دیا گیا۔

بھارتی وزارت خارجہ نے یہ بھی کہا کہ ”اگر کلبوشن کو پھانسی دی جاتی ہے، تو بھارت کی حکومت اور عوام اسے پہلے سے سوچا سمجھا قتل تصور کریں گے۔

علاوہ ازیں بھارت نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے ان 12 پاکستانی قیدیوں کو واپس نہ کرنے کا فیصلہ کیا جن کو ایک روز بعد پاکستان واپس بھیجا جانا تھا۔

دوسری جانب پاکستان نے بھارت کے احتجاج کو مکمل طور پر نظر انداز کیا ہے۔

پاکستانی ہائی کمشنر نے  بھارت کے نقطہ نظر کومسترد کر تے ہوئے کھری کھری سنا دیں۔

عبدالباسط کا کہنا تھا کہ ایک تو آپ دہشتگردی کریں اور اوپر سے بلا کر احتجاج کریں، ملکی سلامتی سے زیادہ کوئی چیز عزیز نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے دہشتگرد کو سزا دے کر کوئی غلط کام نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری امن ومذاکرات کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔

عبدالباسط خان نے کہا کہ  کلبوشن یادیو ایک دہشت گرد ہے اور دہشت گرد کو سزا ملنی چاہیے۔

خیال رہے کہ پاکستانی حساس اداروں نے مارچ 2016 میں بھارتی خفیہ ایجنسی کے لیے مبینہ طور پر جاسوسی کرنے والے انڈین بحریہ کے افسر کلبوشن یادو کو گرفتار کیا تھا۔

بھارتی جاسوس کی گرفتاری کے چند دن بعد اس کا ایک اعترافی ویڈیو بیان میڈیا کے سامنے پیش کیا گیا تھا جس میں کلبوشن یہ کہتے دکھائی دیے کہ وہ بھارتی بحریہ کے حاضر سروس افسر ہیں اور وہ بھارت کی خفیہ ایجنسی کے لیے کام کر رہے تھے۔

یاد رہے کہ اس وقت بھارت کی وزراتِ خارجہ نے ایک بیان میں کلبوشن یادو کے اعترافی بیان کی ویڈیو کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ بلوچستان میں گرفتار کیے گئے شخص کا بھارت کی حکومت سے کوئی تعلق نہیں ہے اور یہ ویڈیو جھوٹ پر مبنی ہے۔

تاہم بعد میں بھارتی حکومت کی جانب سے تسلیم کیا گیا تھا کہ کلبوشن بھارتی شہری ہیں اور بھارتی وزارتِ خارجہ نے کہا تھا کہ وہ ماضی میں بھارتی بحریہ کے لیے کام کرتے رہے ہیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری