مولانا فضل الرحمن: سعودی عرب ہمارا دوست، ایران ہمارا پڑوسی


مولانا فضل الرحمن: سعودی عرب ہمارا دوست، ایران ہمارا پڑوسی

جمعیت علماءاسلام کے امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ سعودی عرب ہمارا دوست لیکن ایران ہمارا پڑوسی ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے پاکستان کے ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے ایران اور سعودی عرب کے حوالے سے کہا کہ جب دنیا میں کہیں ریاستوں کے درمیان ایک تنائو کی کیفیت پیدا ہوتی ہے تو پھر اس کو نرم کرنا اس میں کردار ادا کرنا جماعتوں سے بالاتر ہوتا ہے، اس میں ریاست کا کردار ہوتا ہے۔

ہم پاکستان کی حکومت کو مسلسل یہی مشورہ دے رہے ہیں کہ پاکستان اسلامی دنیا کے اندر وحدت کے لئے ایک اچھا کردار ادا کر سکتا ہے یہ کوشش ہماری جاری ہے اور یہ اِن پراسیس بھی ہے.

تاہم اس وقت بھی ہمارے پاس ایران کا وفد موجود ہے اور ہمارے اسٹیج پر موجودہے ۔

ہم ریاست کو باور کرانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ سعودی عرب ہمارا دوست ہے اس میں کوئی شک نہیں لیکن ایران ہمارا پڑوسی ہے اور پڑوسی کے ساتھ بہت سے مشترکات ہوتے ہیں۔

فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اگر آج راحیل شریف صاحب چالیس ممالک کے سپہ سالار بنے جارہے ہیں تو اس میں بھی اس بات کو واضح کر دیا گیا ہے کہ یہ اتحاد اور ہماری یہ قیادت مسلمانوں کے آپس کے اختلافات میں فریق نہیں بنے گی ۔

میں راحیل شریف کے جانے پر حق میں ہوں اگر مسلمانوں کی اندر تفریق کا سبب نہ بنائیں ۔

ایران کے معاملے میں ریاست کو حکمت عملی بنانی چاہیے یہ پارٹیوں کی ذمہ داری نہیں ہوتی ۔

جمعیت علماءاسلام کے سربراہ نے کہا ہماری جماعت میں بریلوی مکتب فکر کے لوگ ہیں، کیا صرف دیو بندی ہیں، ڈیرہ اسماعیل خان میں مجھے وہاں کے بریلوی اور شیعہ دونوں ووٹ دے رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ شام کے مسئلے میں روس اور امریکہ بھی اتر آیا ہے دونوں ملکوں نے وہاں پر بمباری کی ہے۔

 ہم عالمی قوتوں کی اس روش سے بھی اختلاف کرتے ہیں اور برملا اختلاف کر رہے ہیں کہ آپ انسانیت کا خون کرنے پر کیوں گامزن ہیں۔

افغان طالبان کے لئے پیغام دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان پر حملہ کیا گیا اس حکومت کو سبوتاژکیا گیا، جس حکومت کو پاکستان نے رسماً تسلیم کیا لہٰذا اس دفاع کو جائز دفاع سمجھتے ہیں تاہم جنگ کی روش کسی ملک کے لئے ترقی کا باعث نہیں ہوتی۔

ہم ان کو مذاکرات کا مشورہ دے رہے ہیں لیکن اس کی خود مختاری ہم اپنے قبضے میں نہیں لینا چاہتے۔

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری