ایرانی فلم انڈسٹری کا ایک اور شاہکار /  خلیج فارس کی جنگ 2


ایرانی فلم انڈسٹری کا ایک اور شاہکار /  خلیج فارس کی جنگ 2

فرہاد عظیم کی ڈائریکشن میں بننے والی اینیمیٹڈ فلم خلیج فارس کی جنگ 2 کو ایران بھر میں بےپناہ پذیرائی مل رہی ہے۔

تسنیمنیوز ایجنسی: ایرانی فلم کی صنعت دنیا کی بہترین فلم انڈسٹریوں میں سے ایک ہے۔

ایران نے اعلیٰ معیار کی بےشمار فلمیں بنائی ہیں۔ حال میں ہی ایرانی ڈائریکٹر اصغر فرہادی کی فلم فروشندہ (سیلزمین) نے غیرملکی زبان کی بہترین فلم کا آسکرایوارڈ جیتا ہے۔

اس سے پہلے بھی مشہور ایرانی فلم جدائی (سیپیریشن) کو 2012 میں آسکرایوارڈ مل چکا ہے۔

خلیج فارس میں ایران اور امریکی بحریہ کے مابین خیالی جنگ کے پس منظر میں بننے والی ایرانی اینیمیٹڈ فلم خلیج فارس کی جنگ 2 کوفلم شائقین کی جانب سے بےپناہ پذیرائی مل رہی ہے۔

فلم کے مصنف، ڈائریکٹر اور پروڈیوسر فرہاد عظیما نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میں امید کرتا ہوں کہ امریکہ سمجھ گیا ہوگا کہ اگر اس نے ایران پر حملہ کیا تو اس کی فوج کو ہتک آمیز شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکہ میں بہت سی فلمیں ایران کے خلاف بنی ہیں، متعدد کمپیوٹر گیمز میں امریکی فوجی ہمارے ملک کو فتح کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ یہ فلم اس پروپیگنڈا کا جواب ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ فاطمہ زہرا اینیمیشن اسٹوڈیو پیسوں کے لئے نہیں بلکہ اپنے ایمان اور وطن کی محبت کے لئے کام کرتا ہے۔

اس فلم کی تیاری میں ہماری ایرانی حکومت یا پاسداران انقلاب اسلامی نے مالی معاونت نہیں کی۔

80 منٹ کی اس اینیمیٹڈ فلم 18 فروری 2017 کو نمائش کے لئے ایران بھر کے سینماؤں کی زینت بنایا گیا۔

فرہاد عظیما کے مطابق اس فلم کو بننے میں 4 سال کی مدت کا عرصہ لگا جبکہ مذکورہ فلم 3 لاکھ 8 ہزار امریکی ڈالر (قریبا سوا 3 کروڑ پاکستانی روپے) میں بنائی گئی ہے۔

اس فلم میں ہیرو کا کردار ادا کرنے والے ایرانی کمانڈر قاسم کا ایک ڈائیلاگ، جو وہ امریکی بحری بیڑے کو میزائیل سے تباہ کرنے کے ایک لمحے قبل بولتے ہیں، کو بہت سراہا جا رہا ہے ۔۔۔ جب جہنم پہنچو تو کہنا، ہمیں قاسم نے بھیجا ہے۔

مذکورہ فلم کا ٹریلر دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری