کیا 15 اپریل کو امریکہ اور شمالی کوریا کے بیچ ایٹمی جنگ شروع ہوجائے گی؟؟


کیا 15 اپریل کو امریکہ اور شمالی کوریا کے بیچ ایٹمی جنگ شروع ہوجائے گی؟؟

شمالی کوریا کے عہدیداروں بشمول راہنما کم جونگ اُن متعدد بار یہ عندیہ دے چکے ہیں کہ 15 اپریل کو شمالی کوریا کے بانی صدر کی 105 ویں سالگرہ کے دن بین البراعظمی بیلسٹک میزائل یا اس سے ملتے جلتے میزائل کا تجربہ کیا جائے گا جبکہ دوسری جانب امریکہ نے صاف الفاظ میں مزید تجربات برداشت نہ کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق اس سال 15 اپریل، جو کہ شمالی کوریا کے بانی صدر کی 105 ویں سالگرہ کا دن ہے اور ملک میں بطور "دی ڈے آف دی سن" منایا جاتا ہے، نہایت اہمیت کا حامل ہو چکا ہے۔

ایک جانب شمالی کوریا یہ عندیہ دے چکا ہے کہ 15 اپریل کو بین البراعظمی بیلسٹک میزائل یا اس سے ملتے جلتے میزائل کا تجربہ کیا جائے گا جبکہ دوسری جانب امریکہ نے صاف الفاظ میں مزید تجربات برداشت نہ کرنے کا اعلان کر رکھا ہے اور شمالی کوریا پر دباو بڑھانے کے لئے جنوبی کوریا میں جاپان اور جنوبی کوریا کی افواج کے ساتھ مشترکہ جنگی مشقوں کے علاوہ ایک جنگی بحری بیڑہ بھی کوریا کی جانب روانہ کیا ہوا ہے۔

دوسری جانب شمالی کوریا کے صدر کم جونگ نے جنگ کی ممکنہ صورت حال کے پیش نظر شہریوں کو وفاقی دارالحکومت پیانگ یانگ میں مقیم 6لاکھ افراد کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کر دی ہے۔

شمالی کوریا کے حکام نے غیرملکی رپورٹرز کو بھی شمالی کوریا کی بڑی قومی تقریب ”ڈے آف سن “ کیلئے تیار رہنے کا کہہ رکھا ہے ۔

خیال رہے کہ 15 اپریل کو بانی صدر کم السنگ کے یوم پیدائش کی 105سالہ تقریبات کی کوریج کیلئے دارالحکومت پیانگ یانگ میں تقریبا 200 غیر ملکی صحافی موجود ہیں ۔

اس کے ساتھ ساتھ شمالی کوریا کے حکام نے خبردار کیا ہے کہ کوریا کے جزیدے پرانتہائی کشیدہ صورت حال کی وجہ سے ایٹمی جنگ کسی بھی لمحے چھڑ سکتی ہے۔

امریکی حکومت کے نیوی فورس کے بیڑے کو مغربی بحر الکاہل کیجانب روانہ کرنے کے ردعمل میں شمالی کوریا نے خبردار کیا ہے کہ کسی بھی جارحیت کے جواب میں ایٹمی حملہ کیا جا سکتا ہے جبکہ چین نے بھی جنگ کی تیاری کے پیش نظر شمالی کوریا کی سرحد کے قریب 1لاکھ 50ہزار فوجی پہنچا دیے ہیں۔

شمالی کوریا کے بانی صدر کی سالگرہ کے دن، 15 اپریل کو شمالی کوریا کیا کرنے جا رہا ہے؟؟ اور اس سے بات بات پر دھمکی دینے والا امریکہ کیسے نمٹے گا؟؟

اس وقت دنیا کی نظریں شمالی کوریا کے کسی بھی عمل اور اس پر امریکی رد عمل پر لگی ہوئی ہیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری