امریکہ کو بے دخل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے/ موجودہ افغان حکومت عوام کی نمائندگی نہیں کررہی


امریکہ کو بے دخل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے/ موجودہ افغان حکومت عوام کی نمائندگی نہیں کررہی

سابق افغان صدر نے امریکہ کو سب سے بڑے غیر جوہری بم کے تجربے پر اپنے ملک سے بے دخل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق افغانستان کے سابق صدر "حامد کرزی" نے پریس کانفرنس کے دوران امریکہ کی جانب سے ان کے ملک میں سب سے بڑے غیر جوہری بم کے ردعمل میں جنجال برانگیز بیان دیا ہے۔

انہوں نے کہا: "نہایت سنجیدہ فیصلہ کیا ہے کہ امریکہ کے سامنے ڈٹ جاونگا اور اسے افغانستان کی مٹی سے نکال باہر کردونگا۔"

کرزئی کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان کی مٹی نے امریکہ کے مہلک ترین دھماکہ خیز مواد تجربی کیا۔

سابق افغان صدر نے کہا کہ "میں نے فیصلہ کرلیا ہے کہ امریکی مقاصد کے برخلاف افغانستان کے مظلوم عوام کے ساتھ کھڑا رہونگا۔"

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکہ کا افغانستان کی سرزمین پر غیر جوہری بم سے حملہ افغانیوں اور افغانستان کی مٹی کی توہین ہے، امریکہ اپنے مفادات کے تحت فیصلے کرتا ہے اور ظلم و بربریت کو مزید پھیلایا جارہا ہے۔

سابق افغان صدر نے سوال کیا کہ "کیا افغانستان کی سرزمین کی کوئی قدر نہیں؟"

سابق افغان صدر نے دعویٰ کیا کہ موجودہ حکومت کے پاس اس حملے کی اطلاعات تھیں اس لئے میں حکومت کو اپنا نمائندہ نہیں سمجھتام یہ حکومت افغان عوام کی نمائندہ حکومت نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں بری طرح ناکام ہوچکا ہے۔

انہوں نے تاکید کہ امریکہ سے پوچھنا چاہئے کہ افغانستان میں کیا کر رہا ہے؟

امریکه افغانستان میئ دهشتگردی کی خلاف مقابله میئ ناکام هیئ. لیکن اس کی وجه کیا هی؟ ویسی ان سی پوچهنا چاهیی که اب افغانستان میئ کیا کر رها هی؟

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری