باغیوں کے خودکش حملوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد 118 ہوگئی، 224 زخمی + تصاویر


باغیوں کے خودکش حملوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد 118 ہوگئی، 224 زخمی + تصاویر

شام کے صوبہ حلب کے مغرب میں زوردار دھماکے کے نتیجے میں تاحال 118 افراد شہید اور سینکڑوں زخمی ہوگئے ہیں۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق حلب کے قریب باغیوں کے خودکش دھماکوں سے 118 سے زیادہ شیعہ بچے اور عورتیں شہید ہوئے جبکہ 224دیگر زخمی ہیں۔

حکومت شام اور مخالف مسلح گروہوں کے درمیان سمجھوتہ طے پا گیا تھا جس کی بنیاد پر چار قصبوں سے شہریوں کے انخلاء کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔

معاہدے کے تحت جمعے کی صبح سے دمشق کے مضافات میں واقع مضایا اور الزبدانی قصبوں کے ایک ہزار سے زیادہ شہری ادلب کی جانب روانہ ہوگئے جبکہ شمالی ادلب کے مضافاتی علاقے فوعہ اور کفریا قصبوں کے تقریبا پانچ ہزار افراد اس صوبے کے مضافاتی علاقوں اور حلب کے القصیر علاقے کی جانب جا رہے ہیں۔

شام میں قائم انسانی حقوق کے ایک نگراں ادارے نے کہا ہے کہ محصور قصبے مضایا، الزبدانی، فوعہ اور کفریا کے عوام ان علاقوں سے نکلنے کے لئے بسوں میں سوار ہوئے تو ان کو دہشتگردوں نے خودکش حملوں کا نشانہ بنایا۔

دہشتگرد باغیوں کے خودکش حملوں میں 118 سے زیادہ شیعہ بچے اور عورتیں شہید ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

یاد رہے حکومت شام اور مسلح مخالفین نے مارچ کے مہینے میں محصور علاقوں سے فوجیوں اور ان کے اہل خانہ کے باہر نکلنے پر اتفاق کیا تھا۔

اس سمجھوتے کے مطابق شامی حکومت نے پندرہ سو قیدیوں کو آزاد کرکے محصور علاقوں میں انسان دوستانہ امداد روانہ کی ہے اور ساتھ ہی دمشق کے مضافاتی علاقوں میں جنگ بندی عمل میں آئی ہے۔

شامی باغیوں کو امریکہ اور سعودی عرب سمیت ترکی، یورپین اور عرب ممالک سپورٹ کررہے ہیں۔

نام نہاد باغی، القاعدہ اور داعش سمیت جبہۃ النصرہ اور احرار الشام جیسے دہشتگرد تنظیمیں دو ہزار گیارہ سے فعال ہیں جس کی وجہ سے پانچ لاکھ سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے ہیں اور لاکھوں زخمی ہوئے ہیں جبکہ دو میلین کے لگ بھگ اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری