عراقی فوج پر کیمیائی ہتھیاروں سے حملے جاری


عراقی فوج پر کیمیائی ہتھیاروں سے حملے جاری

درندہ صفت داعشی دہشت گردوں نے ایک بار پھر عراقی سیکورٹی فورسز پر کیمیائی ہتھیاروں سے حملہ کردیا ہے جبکہ عالمی میڈیا اس سلسلے میں مکمل طور پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

تسنیم خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مغربی موصل میں ایک بار پھر داعش نے عراقی فوج کے خلاف کیمیائی ہتھیار استعمال کیا ہے۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق داعش کے قبضے سے حال ہی میں آزاد ہونے والے مغربی موصل کے ایک علاقے پر دہشت گردوں نے ایک بار پھر زہریلی گیس سے حملہ کردیا ہے۔

واضح رہے کہ ہفتے کے روز بھی داعشی دہشت گردوں نے اسی علاقے میں میں زہریلی گیس کے گولے داغے تھے۔

عراقی فوج کے ترجمان جنرل یحی رسول کا کہنا ہے کہ داعش کی طرف سے استعمال ہونے والے کیمیائی ہتھیاروں کی نوعیت کے بارے میں تحقیقات جاری ہیں۔

گزشتہ روز تکفیری دہشت گردوں کی جانب سے زہریلی گیس کے گولے فائر کئے گئے جس میں کم سے کم 6 عراقی فوجی جوان زخمی ہوگئے تھے۔

عراقی حکام کا کہنا ہے کہ تمام فوجی جوان ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

عراقی فوج کا کہنا ہے کہ اب داعش کی طرف سے پے درپے زہریلی گیس کے گولے فائر کئے جانے کے بعد فوجی اور رضا کار فورسز کے درمیان مخصوص قسم کے ماسک تقسیم کئے گئے ہیں۔

یاد رہے عراق میں داعش کی طرف سے پہلے بھی اس قسم کے کیمیائی ہتھیاروں کے حملے ہوتے رہے ہیں تاہم اس کے نقصانات نہایت محدود اور جزوی تھے۔

عراقی فوج اور عوامی رضا کار فورسز مغربی موصل میں داعش کے خلاف آپریشن کررہے ہیں۔

عراقی حکام کا کہنا ہے کہ مغربی موصل کا 50 فی صد علاقہ جبکہ مشرقی موصل مکمل طور پر دہشت گردوں سے آزاد کرالیا گیا ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری