تیسرا سالانہ بین الاقوامی کلچرل فیسٹیول، مشہد / تصویری رپورٹ


تیسرا سالانہ بین الاقوامی کلچرل فیسٹیول، مشہد / تصویری رپورٹ

فردوسی یونیورسٹی مشہد میں منعقد ہونے والے سہ روزہ تیسرے سالانہ بین الاقوامی کلچرل فیسٹیول میں پاکستانیوں سمیت ہزاروں افراد شرکت کر رہے ہیں۔

تسنیم نیوز ایجنسی: امن، محبت اور سلامتی کا پیغام لئے ہوئے فردوسی یونیورسٹی مشہد میں آج سے تین روزہ تیسرا سالانہ بین الاقوامی کلچرل فیسٹیول کا آغاز ہو گیا ہے۔

فیسٹیول کی افتتاحی تقریب کا آغاز کلام پاک کی خوبصورت تلاوت سے کیا گیا۔

افتتاحیہ سے خطاب کرتے ہوئے فردوسی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد کافی نے آنے والے معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔

ان کا کہنا تھا کہ فردوسی یونیورسٹی ایک ایسا بین الاقوامی ادارہ ہے جو پچھلے 68 سال سے علم کے میدان میں اپنا مثبت کردار ادا کر رہا ہے۔

انہوں نے نہایت خوشی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ آج فردوسی یونیورسٹی میں دنیا کے 20 ممالک سے 1400 سے زائد طلبا و طالبات اپنے علم کی پیاس بجھا رہے ہیں۔

اپنی تقریر میں انٹرنیشنل ڈیپارٹمنٹ کے ہیڈ، ڈاکٹر غنائی نے تیسرے سالانہ بین الاقوامی کلچرل فیسٹیول کے انعقاد پر بےپناہ خوشی کا اظہار کیا اور اس فیسٹیول کو منعقد کروانے پر انتظامیہ اور طلبا و طالبات کا شکریہ ادا کیا۔

 اس کے بعد 20 ممالک کے نمائندہ طلبا نے زیتون کے پودے لگا کر مذہب اور رنگ و نسل سے بالاتر ہو کے دنیا کو امن اور آتشی کا پیغام دیا۔

پودے لگانے کی تقریب کے بعد 23 میٹر کا کیک کاٹا گیا، جس میں ہر ملک کا ایک میٹر کا کیک تھا۔ جس کے ساتھ ساتھ ایک کیک فردوسی یونیورسٹی اور 2 کیک مشہد کی لوکل گورنمنٹ کو ظاہر کر رہے تھے۔

اس کے بعد مختلف ممالک کی طالبات نے فضا میں کبوتر اڑا کر ایک بار پھر دنیا کو امن اور یکجہتی کا پیغام دیا۔

مذکورہ فیسٹیول میں 20 ممالک عراق، افغانستان، چین، ناروے، روس، انڈونیشیا، چلی، ترکی، تاجکستان، لبنان، جاپان، یمن، برطانیہ، شام، اٹلی، بحرین، تھائی لینڈ، جنوبی کوریا، امریکہ اور پاکستان کے طلبا و طالبات نے اسٹال لگائے ہوئے ہیں جن میں ان کے ممالک کے دستکاری، کتابچے، تحریری معلوماتی مواد و تصاویر، ملبوسات اور ہیرو اور مشاہیر کے بارے میں معلومات موجود ہیں۔

ہر اسٹال کے طلبا و طالبات اپنے اپنے ملک کے بارے میں بڑھ چڑھ کے معلومات دے رہے ہیں۔

اس موقع پر افغانستان، عراق اور تاجکستان کے سفیروں نیز معاون سفیر کے ساتھ ساتھ ترکی، جنوبی کوریا اور پاکستان کے کونسلر جنرل بھی موجود تھے۔

تسنیم نیوز ایجنسی کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے مشہد میں پاکستان کے کونسلر جنرل یاور عباس نے اس فیسٹیول کے انعقاد پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے مستقبل میں بھی ایسے پروگرامز کے انعقاد کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ فردوسی یونیورسٹی کا تیسرا سالانہ بین الاقوامی کلچرل فیسٹیول ہے اور ہر سال کا فیسٹیول پچھلے سال سے بہتر ہوتا ہے۔

انہوں نے پاک ایران تعلقات کے کشیدہ ہونے کی بےجا خبروں کو افواہ قرار دیتے ہوئے ایسے ہر پروپیگنڈے کو رد کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ 3 روز قبل پاکستان اور ایران کے سینٹرل بنکوں کے مابین ہونے والے معاہدے سے دونوں ممالک کی تجارت کئی گنا بڑھ جائے گی۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ہم پاک ایران سرحد پر زائرین کو پیش آنے والی مشکلات دور کرنے کے لئے ایک پراجیکٹ پر کام کر رہے ہیں اور بہت جلد پاکستان سے ایران آنے والے زائرین کی تمام مشکلات دور ہو جائیں گی۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے ایران سے دیرینہ تعلقات ہیں جو ہمیشہ قائم رہیں گے۔

پاک ایران تعلقات کی کشیدگی کی افواہیں اڑانا دشمنوں کا کام ہے اور اس میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل ایران کے صدر حسن روحانی ایکو سمٹ کے لئے پاکستان گئے ہوئے تھے، اس وقت بھی ایران کے ایک فیڈرل منسٹر پاکستان کے دورے پر ہیں جبکہ 24 اپریل کو پاکستان کی اسمبلی کے اسپیکر مشہد آ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس قسم کے دورے دوطرفہ سفارتی تعلقات بہتر بنانے میں معاون ہوتے ہیں۔

انہوں نے بین الاقوامی کلچرل فیسٹیول منعقد کرنے پر فردوسی یونیورسٹی کا شکریہ ادا کیا۔

واضح رہے کہ آج شروع ہونے والا تیسرا سالانہ بین الاقوامی کلچرل فیسٹیول 19 اپریل کو اختتام پذیر ہوگا۔

 

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری