داعش مغربی موصل میں نابودی کے قریب، جاسم حنون


داعش مغربی موصل میں نابودی کے قریب، جاسم حنون

سیکورٹی مسائل پر گہری نظر رکھنے والے ایک ماہر نے موصل کے دائیں ساحل پر داعش کی متوقع نابودی کے ساتھ ساتھ اس دہشت گرد تنظیم کی بدلتی پالیسی کی خبر دی ہے۔

تسنیم نیوز کے مطابق، سیکورٹی مسائل پر نظر رکھنے والے ماہر جاسم حنون کے بیان کے مطابق موصل کے دائیں ساحل پر داعش عسکری لحاظ سے نابودی کے قریب ہے۔ آج موصل میں ہمارا سب سے پہلا فریضہ یہ ہے کہ جنگ زدہ علاقوں سے عام شہریوں کو بحفاظت نکالیں۔ 

حنون کا کہنا تھا کہ مغربی موصل اور مشرقی موصل میں داعش کی جنگی پالیسیاں الگ الگ ہیں۔ مشرقی موصل میں داعش نے اسکولوں، یونیورسیٹیوں اور دیگر سرکاری عمارتوں کو  اپنی دہشتگرد سرگرمیوں کیلئے منتخب کیا تھا جبکہ مغربی موصل میں رہائشی علاقوں کو اپنے ٹھکانے نیز عام شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔

ان کے مطابق داعش عسکری لحاظ سے شکست کھا چکا ہے لیکن اس کے دہشت گرد آج بھی گنجان آباد علاقوں میں موجود ہیں۔

جاسم حنون کا مزید کہنا تھا کہ مذکورہ علاقہ کو دہشت گردوں کے قبضہ سے چھڑانے کے بعد فوج، جنوبی مغربی کرکوک، حویجہ، شرقاط کا صلاح اللین علاقہ نیز القائم، عانہ اور راوہ  میں ایک ساتھ جنگی مہم شروع کرے گی جس کا سامنا کرنا دہشت گرد تنظیم داعش کیلئے ممکن نہیں ہوگا۔

یاد رہے کہ عراقی وزیر اعظم حیدر العبادی نے 19 فروری کو موصل کی مکمل آزادی کیلئے فوجی کارروائیوں کے آغاز کا اعلان کیا تھا۔ عراقی فوجوں نے مشرقی موصل کو گذشتہ 24 جنوری کو دہشت گردوں کے قبضہ سے آزاد کرانے میں کامیابی پائِی تھی۔

دوسری طرف، گزشتہ سال 17 اکتوبر سے نینوا کی آزادی کیلئے کارروائیوں میں مصروف عراقی افواج نے رضا کارانہ دستوں نیز کرد جنگجؤوں کی مدد سے ایک وسیع علاقہ کو دہشت گردوں سے آزاد کرالیا ہے۔

 

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری