داعش، القاعدہ سے اتحاد کی کوششوں میں مصروف، ایاد علاوی


داعش، القاعدہ سے اتحاد کی کوششوں میں مصروف، ایاد علاوی

عراقی صدر کے معاون کا کہنا ہے کہ موصل میں فوج کی کامیابیوں کے بیچ، داعش کے نمائندوں نے اتحاد کیلئے القاعدہ دہشت گردوں سے مذاکرات کئے ہیں۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق عراقی صدر کے معاون ایاد علاوی کا کہنا ہے کہ عراقی ذرائع نیز عراقی امور سے آگاہی رکھنے والے علاقائی افراد سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق موصل میں فوج کی مسلسل کامیابیوں کے دوران داعش کے نمائندوں نے دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے عناصر سے باہمی اتحاد کی غرض سے گفتگو کی ہے۔

ان کے مطابق داعش کے سرغنہ ابوبکر بغدادی اور القاعدہ کے سرغنہ ایمن الظواہری کے نمائندوں کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔

2014 میں القاعدہ سے علیحدہ ہونے والے داعش اور القاعدہ میں جنگجؤوں کے الحاق اور مالی ذخائر کو لیکر رقابت کا ایک طویل سلسلہ رہا ہے القاعدہ کے سرغنہ ایمن الظواہری نے بارہا داعش کی بربریت اور بے رحمی کو ہدف تنقید قرار دیا ہے۔

تاہم ایاد علاوی نے واضح کیا کہ دونوں دہشت گرد گروہوں کی ممکنہ تعاون کی صورت حال کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ نہیں ہے۔

یاد رہے کہ داعش نے 2014 کی گرمیوں میں موصل سمیت مغربی عراق کے ایک وسیع علاقے کو اپنے قبضے میں لے لیا تھا اسی سال موصل کی مسجد النوری میں ابوبکر بغدادی نے اپنی خلافت کا اعلان کر دیا تھا۔ عراقی حکومت نے تین سالہ جنگ کے بعد داعش کے مقبوضہ کچھ علاقوں کو آزاد کرا لیا ہے۔ موصل کی آزادی آپریشن کے  متعلق معاون صدر کا کہنا ہے کہ میں نہیں سمجھتا کہ داعش کا فتنہ ختم ہو جائے گا یا دور ہو جائے گا،  یہ لوگ مخفیانہ طور پر دنیا بھر میں اپنی سرگرمیوں میں لگے رہیں گے۔

اس سے پہلے عراقی اور امریکی افسران نے کہا تھا کہ موصل میں جنگ کے شدت اختیار کر جانے کے بعد داعش کے سرغنہ ابوبکر بغدادی موصل سے بھاگ کر کہیں جنگلوں میں چھپ گیا ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری