کالعدم جماعتوں کا خیراتی اداروں کے نام سے فعال ہونا خطرناک ہے, فرحت اللہ بابر


کالعدم جماعتوں کا خیراتی اداروں کے نام سے فعال ہونا خطرناک ہے, فرحت اللہ بابر

پیپلز پارٹی کے رہنما کا اس بیان کیساتھ کہ پاکستان کا قانون کہتا ہے کہ کالعدم جماعتیں نام بدل کر کام جاری نہیں رکھ سکتیں, کہنا تھا کہ کالعدم جماعتوں کا خیراتی اداروں کے نام سے فعال ہونا خطرناک ہے

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ کالعدم جماعتوں کا خیراتی اداروں کے نام سے فعال ہونا خطرناک ہے۔ ریاست کالعدم جماعتوں کے نام بدل کر کام کرنے سے غفلت نہ برتے۔


 ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا قانون کہتا ہے کہ کالعدم جماعتیں نام بدل کر کام جاری نہیں رکھ سکتیں۔ انتہا پسندی کے بیانیہ کا مقابلہ کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ 
ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل پریس کلب میں عوامی ورکرز پارٹی کے تحت مشال خان قتل کے خلاف منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ معروف اینکر حامد میر کا اس موقع پر کہنا تھا کہ اسلام آباد کے دل میں بیٹھے ایک مذہبی گروہ میڈیا پر دباو ڈالا رہا ہے کہ مشال خان کے قتل کیس کو توہین رسالت کا کیس ثابت کیا جائے۔ اور تمام گرفتاریوں کو بھی اس گروہ نے غیرشرعی قرار دیا۔ 


حامد میر نے واضح کیا کہ گزشتہ سال اس گروہ نے حامد میر پر بھی توہین رسالت کا کیس کیا تاہم ثابت کرنے میں ناکام رہے۔ 
انہوں نے بتایا کہ یہ گروہ لال مسجد میں بیٹھا ہے اور شہداء فاونڈیشن  کے نام سے کام کر رہا ہے۔ 
سیمینار سے سابق ممبر قومی اسمبلی بشریٰ گوہر نے بھی خطاب کیا اور مشال خان کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کی۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری