پاک فوج کے بیان پر جماعت الاحرار کا ردعمل / جدوجہد جاری رہے گی!


پاک فوج کے بیان پر جماعت الاحرار کا ردعمل / جدوجہد جاری رہے گی!

دہشتگرد گروہ جماعت الاحرار نے ایسے موقع پر بیان جاری کیا ہے کہ پاک فوج کے ترجمان نے گزشتہ دنوں خبر دی تھی کہ تحریک طالبان کے اہم کمانڈر احسان اللہ احسان نے خود کو پاک فوج کے حوالے کیا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق احسان اللہ احسان کی افغان سرحد پر پاک فوج کے ہاتھوں تین ساتھیوں سمیت گرفتاری یا پاک فوج کے سامنے سرخم تسلیم کرنے سے متعلق خبروں کے بعد دہشتگرد گروہ جماعت الحرار نے اپنے ساتھیوں کی آزادی نیز حکومت پاکستان اور اس گروہ کے درمیان ممکنہ مذاکرات پر مبنی بیان جاری کیا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے بیان دیا تھا کہ تحریک طالبان کے اہم کمانڈر احسان اللہ احسان نے خود کو پاک فوج کے حوالے کردیا ہے۔

پاک فوج کے بیان کے ردعمل میں جماعت الحرار نے بیان دیا ہے کہ حکومت پاکستان گرفتار شدہ دہشتگردوں کی رہائی کو اس گروہ کے حکومت کیساتھ ممکنہ مذاکرات سے جوڑ سکتی ہے۔

بیان میں آیا ہے کہ پاکستانی فوج نے جہاد کو بدنام کرنے اور مجاہدین کو ورغلانے کیلئے مجاہدین قیدیوں کو استعمال کرنا شروع کردیا ہے جس کی زندہ مثالیں لطیف اللہ محسود اور احسان اللہ احسان ہیں جن سے طالبان تنظیموں کو مذاکرات کیلئے تیار کرنے، مجاہدین کو سرنڈر کرنے اور مجاہدین کے خلاف کالا پروپیگنڈا کرنے کا کام لیا جاتا ہے۔

تاہم جماعت الاحرار نے ان تمام ممکنہ اقدامات کو رد کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ اس گروہ کی پاکستان مخالف سرگرمیاں جاری رہیں گی۔

جماعت الاحرار کے بیان میں مزید آیا ہے کہ اس گروہ کیلئے احسان اللہ احسان کی گرفتاری کی اہمیت کے باوجود، یہ گروہ ان کی گرفتاری کو حکومت پاکستان کی جانب سے تحریک طالبان کیساتھ ممکنہ مذاکرات کیلئے دباؤ کے طور پر قبول نہیں کریگا۔    

جماعت الاحرار نے اس بیان میں اپنے حامیوں کو تاکید کی ہے کہ وہ پاک فوج کی جانب سے احسان اللہ احسان کی مذاکرات کے بعد ممکنہ رہائی پر مبنی خبروں میں نہ آئیں اور اپنی جدوجہد کو جاری رکھیں۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری