پہلا مرحلہ حسب امید بے نتیجہ / فرانس کی قسمت کا فیصلہ 7 مئی کو


پہلا مرحلہ حسب امید بے نتیجہ / فرانس کی قسمت کا فیصلہ 7 مئی کو

فرانسیسی صدارتی انتخابات میں حصہ لینے والے 11 امیدواروں میں سے کوئی بھی 50 فیصد سے زیادہ ووٹ نہ لے سکا لہذا اب سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے دو امیدواروں کے درمیان 7 مئی کو میدان سجے گا۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق فرانس میں جاری صدارتی انتخاب میں امینیول میکخوان پہلے مرحلے میں جیت گئے جبکہ ماری لاپین دوسرے نمبر پر رہیں۔

فرانسیسی ٹی وی کے مطابق امینیول میکخواں نے 23.7 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں جبکہ ماری لا پین 21.7 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق فرانس میں جاری صدارتی انتخابات میں 11امیدوارو ں نے حصہ لیا اور اتوار کے روز پولنگ ہوئی جس کے نتیجے میں امینیول میکخوان اور ماری لا پین پہلے مرحلے میں کامیاب رہے۔

دونوں امیدواروں کی جیت کے بعد ان کے حامیوں نے اپنے اپنے دفاتر میں جیت خوشی منائی اور مبارکباد دی۔

مذکورہ انتخابات میں ووٹوں کی شرح 2012 کے انتخابات جتنی ہی رہی ہے۔

یاد رہے کہ کسی بھی امیدوار کے 50 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل نہ کر سکنے کی صورت میں انتخاب دوسرے مرحلے میں جاتے ہیں جس میں پہلے راؤنڈ میں پہلے اور دوسرے نمبر پر آنے والے دو امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوتا ہے۔

لہذا پہلے مرحلے میں کامیاب ہونے والے دونوں امیدواروں کے درمیان حتمی مقابلہ 7مئی کو ہوگا اور کامیاب ہونے والا امیدوار فرانس کی صدارت سنبھالے گا۔

دھیان رہے کہ امینیول میکخواں موجودہ صدر فرانسوا اولاندے کی حکومت میں وزیر برائے معیشت رہ چکے ہیں۔

وہ کبھی بھی ممبر اسمبلی نہیں رہے اور کم تجربہ رکھتے ہیں۔

مبصرین کے مطابق کم تجربہ کار ہونے کے باوجود وہ دوسرے مرحلے میں لا پین کو شکست دینے کے لیے فیورٹ ہیں۔

اب فرانس کی عوام سمیت یورپ بھر کی نظر 7 مئی پر ٹک گئی ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری