ٹرمپ: ایران کیساتھ معاہدے پر عمل نہ کرنے کا امکان ہے


ٹرمپ: ایران کیساتھ معاہدے پر عمل نہ کرنے کا امکان ہے

امریکی صدر نے ایسی حالت میں ایران کی جانب سے ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کا دعویٰ کیا ہے کہ صرف 5 دن پہلے ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ایران نے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کی ہے لہذا ٹرمپ حکومت پابندیاں اٹھانے پر غور کررہی ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایسوشیٹڈ پریس سے گفتگو کرتے ہوئے مختلف امور کو کا ذکر کیا۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ایران نے ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اس لئے ممکن ہے واشنگٹن بھی اس معاہدے پر عمل نہ کرے۔

ٹرمپ نے ایران کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ تہران خطے کے امن کیخلاف کام کر رہا ہے اور واشنگٹن اسے ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیتا ہے۔

امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ "میں اس معاملے میں برطانوی اور جرمن حکام سے مشاورت نہیں لیتا۔"

انہوں نے مزید کہا کہ ایران معاہدے کی روح کی پاسداری نہیں کر رہا ہے۔

نہایت تعجب کی بات ہے کہ فقط پانچ روز قبل امریکی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران نے جوہری معاہدے پر پورا عمل کیا ہے اور کسی قسم کی خلاف ورزی نہیں کی ہے لہذا ٹرمپ حکومت پابندیاں اٹھانے پر غور کررہی ہے۔

امریکی وزارت خارجہ نے ایوان بالا کے چیئرمین سمیت تمام نمائندوں کو اس بات سے آگاہ کیا کہ ایران جوہری معاہدے پر 18اپریل تک پورا اترا ہے اور کسی قسم کی خلاف ورزی نہیں دیکھی گئی ہے۔

واضح رہے کہ ہر 90 دن کے بعد جوہری معاہدے کے بارے میں کانگریس کو رپورٹ دی جاتی ہے۔

ٹرمپ کے برسر اقتدار آنے کے بعد ایران کے متعلق یہ پہلی رپورٹ دی گئی ہے اور تسیلم کیا گیا ہے کہ ایران نے معاہدے کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی ہے۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری