کیا امریکہ اور افغانستان جھوٹ بول رہے ہیں؟ / مومند درہ میں مدر بم کے کوئی اثرات موجود نہیں!


کیا امریکہ اور افغانستان جھوٹ بول رہے ہیں؟ / مومند درہ میں مدر بم کے کوئی اثرات موجود نہیں!

مشرقی افغانستان میں مدر بم استعمال کئے جانے کے 11 دن بعد صحافیوں کو مومند درہ میں جانے کی اجازت دی گئی ہے، لیکن وہاں پر ہلاک شدہ دہشت گردوں کے اجساد یا ان کی تباہ پناہ گاہوں کا کوئی سراغ نہیں ملا ہے۔

خبر رساں اارے تسنیم کی رپورٹ کے مطابق مشرقی افغانستان کے ننگرہار صوبہ کے آچین علاقے میں داعشی دہشت گردوں کے خلاف امریکی فوجوں کے ذریعے 11 ٹن وزنی بم استعمال کئے جانے کے بعد ہونے والی خسارت کے کوئی ثبوت نہیں ملے ہیں۔ یہاں تک کے اس بم کے گرائے جانے کی صورت میں ممکنہ گڑھوں کا بھی کوئی نام و نشان نہیں ہے۔

بم گرائے جانے کی جگہ کو مندرجہ ذیل تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے۔

جنرل نیکسن کے دعوے کے مطابق مدر بم کو دہشت گردوں کے سرنگوں کو نابود کرنے کیلئے استعمال کیا گیا ہے لیکن رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ننگرہار میں مدر بم کے استعمال کے بعد آج بھی دہشت گردوں کی سرنگیں موجود ہیں۔

قد آدم کی بلندی رکھنے والی ان سرنگوں میں بجلی سپلائی کا اہتمام بھی ہے۔

جنرل نیکسن سے پہلے امریکی وزیر دفاع جیمز میتھس نے اس بم کے استعمال کے بعد دہشت گردوں کو پہنچنے والے نقصان کے بارے میں کہا تھا کہ امریکی فوج دہشت گردوں کے نقصانات کی تفصیل جاننے کیلئے منہدم سرنگوں کا ملبہ نہیں ہٹائیں گے تاکہ جان سکیں کہ دہشت گردوں کو کیا نقصان پہنچا ہے۔

لیکن مقامی ذرائع کے مطابق مدر بم کے استعمال کے نتیجے میں اس علاقہ میں موجود کچھ درخت جل گئے ہیں نیز کچھ کچے مکان برباد ہو گئے ہیں اس کے علاوہ اس بم کے نتیجے میں کوئی قابل ذکر نقصان نہیں ہوا ہے۔ 

تمام ثبوت اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ اس بم سے دہشت گردوں کو بہت معمولی سا نقصان پہنچا ہے افغان فوج آج بھی غیر ملکی فوجوں کے شانہ بہ شانہ داعشی دہشت گردوں سے پنجہ آزمائی کر رہی ہے۔

داعشی دہشت گردوں نے چند گھنٹے کام کرنے والے اپنے "داعش ریڈیو" پر کہا کہ انہیں اس بم سے کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ 11 ٹن وزنی مدر بم داعش ریڈیو کی نشریات کو بھی متاثر نہیں کر سکا۔  

امریکہ کے ماضی کو دیکھتے ہوئے نیز عراق اور شام میں دہشت گردوں بالخصوص داعش کو حاصل امریکی مدد اور مراعات کے پیش نظر کہا جا سکتا ہے کہ افغانستان میں یہ حملہ داعش کے وجود کو اعتبار بخشنے نیز اس کی جڑیں جمانے کیلئے کیا گیا ہے۔

اس سے قبل بھی افغانستان کے سابقہ عہدیداران امریکہ پر الزام لگاتے رہے ہیں کہ امریکہ شمالی افغانستان کے ذریعہ روس اور چین کو الجھائے رکھنے کیلئے افغانستان میں داعش کی حمایت کرتا ہے۔

ان تمام باتوں کے باوجود امریکی عہدیدار تاحال جھوٹ اور مکاری کے علاوہ، اس غیر رسمی بم کے بارے میں کوئی اور بات نہیں کر رہے ہیں۔

کہا جا سکتا ہے کہ امریکہ مدر بم کے استعمال کا شوشہ چھوڑ کر میڈیا جنگ کے ساتھ ساتھ داعش کے نام کا شگوفہ چھوڑنا چاہتا ہے تاکہ افغان عوام کے ذہن میں داعش کے وجود کو نقش کیا جا سکے جس کا افغانستان میں کوئی اثر و رسوخ ہی نہیں ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری