پینٹاگون کا شام اور عراق میں 352 عام شہریوں کے قتل کا اعتراف


پینٹاگون کا شام اور عراق میں 352 عام شہریوں کے قتل کا اعتراف

امریکی وزارت دفاع نے بیان جاری کرتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ شام اور عراق میں داعش کیخلاف نام نہاد امریکی اتحاد کے حملوں میں تاحال 352 عام شہری مارے گئے ہیں۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق امریکی وزارت دفاع پینٹاگون نے گزشتہ روز ایک بیان جاری کیا ہے جس میں داعش کیخلاف امریکی اتحاد کے حملوں میں 352 عام شہریوں کے مارے جانے کا اعتراف کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق سال 2014 میں شام اور عراق میں ہونے والے امریکی اتحادیوں کے حملوں میں 352 عام شہری مارے گئے ہی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ داعش کیخلاف بننے والا امریکی اتحاد شام اور عراق میں عام شہریوں کی شہادتوں سے متعلق 42 مزید رپورٹوں کا جائزہ لے رہا ہے۔

پینٹاگوں کا کہنا ہے کہ 45 سے زائد عام شہری نومبر 2016 سے مارچ 2017 تک موت کے گھاٹ اتار دئے گئے ہیں۔ اگست 2014 سے تاحال 80 مزید عام شہری جاں بحق ہوئے ہیں جن کی تعداد تاحال اعلان نہیں کی گئی تھی۔

یہ رپورٹ رواں سال مارچ کے مہینے میں ہونے والی 26 ہلاکتوں کے علاوہ ہے۔

واضح رہے کہ پینٹاگون کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار دیگر بی الاقوامی اداروں کی نسبت قدرے کم ہیں۔

مبصر ادارہ "ایروارز" اس سے قبل اعلان کرچکا ہے کہ امریکی اتحاد کے حملوں میں 3 ہزار سے زائد عام شہری مارے گئے ہیں۔

پینٹاگون کے مطابق "ہمیں انجانے میں مارے جانے والوں پر افسوس ہے۔۔۔ اور متاثرہ خاندانوں کیساتھ نہایت ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔"

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری