رحمتوں، برکتوں، اور بخشش کی رات؛ شب برات


رحمتوں، برکتوں، اور بخشش کی رات؛ شب برات

ملک بھر میں آج شب برات مذہبی عقیدت و احترام سے منائی جائے گی جس میں مومنین و مومنات رب العالمین کے حضور سجدہ ریز ہو کر اپنے گناہوں کی بخشش، رحمت اور رزق میں اضافے کی دعا کریں گے۔

تسنیم نیوز ایجنسی:  اللہ رب العزت نے بعض چیزوں کو بعض چیزوں پر فضیلت سے نوازا ہے جیسا کہ مدینہ منورہ کو تمام شہروں پر فضیلت حاصل ہے، وادئ مکہ کو تمام وادیوں پر، بئرِ زمزم کو تمام کنوؤں پر، مسجدِ حرام کو تمام مساجد پر، سفرِ معراج کو تمام سفروں پر، ایک مؤمن کو تمام انسانوں پر، ایک ولی کو تمام مؤمنوں پر، صحابی کو تمام ولیوں پر، نبی کو تمام صحابہ پر، اور رسول کو تمام نبیوں پر اور رسولوں میں تاجدارِ کائنات سرور لولاک حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خاص فضیلت اور مقام و مرتبہ پر فائز ہے اور بقول شاعر: بعد از خدا بزرگ توئی قصہ مختصر

اللہ رب العزت نے اسی طرح بعض دنوں کو بعض پرفضیلت دی ہے، یومِ جمعہ کو ہفتہ کے تمام ایام پر، ماہِ رمضان کو تمام مہینوں پر، قبولیت کی ساعت کو تمام ساعتوں پر، لیلۃ القدر کو تمام راتوں پر اور شب برات کو دیگر راتوں پر۔

احادیثِ مبارکہ سے اس بابرکت رات کی جو فضیلت و خصوصیت ثابت ہے اس سے مسلمانوں کے اندر اس رات اتباع و اطاعت اور کثرتِ عبادت کا ذوق و شوق پیدا کرنے کی ترغیب ملتی ہے۔

شب برات ہمارے احوال کو بدل دیتی ہے۔ اگر انسان احسن طور پر اس کے لوازمات پورے کرے تو یہ رات گناہوں کے ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اگر اس رات اپنے رب کے حضور ندامت اشک کے آنسو بہائے اور نالہ و فریاد کرے، اپنے صغائر و کبائر گناہوں کے لئے معافی کا خواست گار بنے تو اس وقت بدحالی، خوشحالی اور تنگی، آسانی میں بدل جاتی ہے۔

شب برات کے سلسلے میں ملک بھر کی مساجد کو خصوصی طور پر سجایا گیا ہے جہاں رات بھر عبادات کی جائیں گی،خصوصی نوافل اداکئے جائیں گے اور ملک کی ترقی و خوشحالی ، امت مسلمہ کی سربلندی، گناہوں کی بخشش،آسودگی ،بیماریوں سے شفایابی کی خصوصی دعائیں کی جائیں گی۔

شب برات کے بان میں مندرجہ ذیل احادیث مبارکہ سے اس کی فضیلت و اہمیت کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ اللہ کے رسول سےروایتکرتےہیںکہآپنےفرمایا : اللہتعالیٰنصفشعبانکیراتکواپنیتماممخلوقکیطرفمتوجہہوتےہیں‘پساللہتعالیٰاپنیتماممخلوقکوبخشدیتےہیںسوائےمشرکاورکینہپرورکے۔

اللہ تعالیٰ نصف شعبان کی رات کو اپنے بندوں کی طرف متوجہ ہوتے ہیں ‘پس استغفار کرنے والوں کو بخش دیتے ہیں اور رحم طلب کرنے والوں پر رحم کرتے ہیں اور اہل بغض کو ان کی حالت پر چھوڑ دیتے ہیں ۔

اللہ تعالیٰنصفشعبانکیراتکواپنیمخلوقکیطرفمتوجہہوتےہیں۔پساللہتعالیٰاپنےبندوںکیمغفرتفرماتےہیںسوائےکینہرکھنےوالےاورکسیجانکوناحق قتل کرنے والے کے۔

جوشخصبھیاسراتسورکعاتاداکرےگا اللہ تعالیٰ اُس کی طرف سو فرشتوں کو بھیجے گا، تیس فرشتے اس کو جنت کی خوشخبری دیں گے، تیس اس کو آگ کے عذاب سے امن دیں گے، تیس اس سے دنیا کی آفات کو دور کریں گے اور دس اس سے شیطان کی چالوں کو دور کریں گے۔

جس نے اس دن روزہ رکھا اسے ساٹھ سال ماضی کااور ساٹھ سال مستقبل کا روزہ رکھنے کا ثواب ہو گا ۔

امیر المومنین مولا علی علیہ السلام نے اس زمرے میں فرمایا کہ جب نصف شعبان کی رات ہو تو اس رات کو قیام کرو اور دن کو روزہ رکھو۔ بے شک اللہ تعالیٰ اس رات میں غروبِ آفتاب کے وقت آسمانِ دنیا پر نزول فرماتا ہے۔

اللہ تعالیٰ طلوعِ فجر تک یہ آواز لگاتے رہتے ہیں کہ ہے کوئی بخشش طلب کرنے والا کہ میں اس کو بخش دوں؟

ہے کوئی رزق طلب کرنے والا کہ میں اس کو رزق دوں؟

ہے کوئی آزمائش والا کہ میں اس کی آزمائش دُور کر دوں؟

ہے کوئی سوال کرنے والا کہ میں اس کو عطا کروں؟

کیا ایسا کوئی نہیں ہے؟

خدائے عالمین سے دعا ہے کہ دنیا بھر کے مسلمانوں کو اس رات سے زیادہ سے زیادہ استعفادہ کرنے کی توفیق ملے اور ہر شخص کا دامن آج کی شب رحمت الہی سے بھر جائے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری