سابق امریکی عہدیدار نے ایران کیخلاف نئی پابندیوں کے حوالے سے خبردار کردیا


سابق امریکی عہدیدار نے ایران کیخلاف نئی پابندیوں کے حوالے سے خبردار کردیا

امریکی وزارت خزانہ کے سابق عہدیدار نے سینیٹ میں زیر بحث ایران پر نئی پابندیوں کے مسودے کے حوالے سے خبردار کیا کہ یہ مسودہ ایٹمی معاہدے کی کمزوری اور امریکہ کے اتحادیوں سے تعلقات پر برے اثرات ڈال سکتا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق امریکی وزارت خزانہ کے سابق عہدیدار ایڈم زوبین نے سینیٹ کی خارجہ کمیٹی کو بھیجے گئے خط میں سینیٹ میں زیر بحث ایران پر نئی پابندیوں کے مسودہ کے حوالے سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ مسودہ ایران ایٹمی معاہدے اور امریکہ کے اتحادی ممالک سے تعلقات پر برا اثر ڈال سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس قرارداد کے موجودہ مسودے کے نتیجے میں ہمیں ایران اور ہمارے اتحادی ممالک کی طرف سے ایک ناقابل یقین ردعمل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ کم از کم یہ صراحتا ایٹمی معاہدے کے خلاف ہے۔ 
ایران کے خلاف امریکی پابندیوں اور امریکی وزارت خزانہ میں خدمات انجام دینے والے زوبین نے رواں سال فروری میں اپنے سرکاری عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔
ہیل کی درخواست کے مطابق "ایران کی متزلزل کرنے والی سیاست کا قانونی سامنا" نامی ایران مخالف یہ قرارداد مارچ کے مہینے میں ہی امریکہ کی دونوں پارٹیوں کی حمایت سے سینیٹ میں پیش کی گئی ہے جس پر تاحال 29 ریپبلکن اور 14 ڈیموکریٹک سینیٹرز نے دستخط کئے ہیں۔ 

زوبین نے خارجہ کمیٹی کو لکھے گئے اس خط میں کہا ہے کہ ایران پر سینیٹ کی نئی پابندیوں سے کچھ حاصل نہیں ہوگا کیونکہ ایٹمی پروگرام کے علاوہ ان پابندیوں سے ایران پر کوئی بھی دباو نہیں پڑے گا لہذا میرا ماننا ہے کہ ان پابندیوں سے خود ہمارے مفادات کو نقصان پہنچے گا۔ 
انہوں نے تاکید کہ میرا مشورہ ہے کہ اس قرارداد کو یا تو ایک دم ہی ختم کر دیا جائے یا اس میں دو اہم تبدیلیاں کی جائیں۔ 
انہوں نے کہا کہ ہر وہ شخص جو ایران کے بیلیسٹک میزائل پروگرام میں مالی مدد کرتا ہے، وہ صدر مملکت کی طرف سے ان پابندیوں کی زد میں آتا ہے جسے  اس قرارداد سے حذف کیا جانا چاہئے۔ 
نیز ان شرائط کے بعض حصوں کو بھی حذف کیا جائے جو ایران کے بیلیسٹک میزائل پروگرام پر عائد پابندیوں کو حذف کرنے کیلئے بیان کئے گئے ہیں۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری