مولانا حسرت موہانی کی آج برسی منائی جارہی ہے


مولانا حسرت موہانی کی آج برسی منائی جارہی ہے

صحافی، دانشور، سیاستدان، مذہبی رہنما، عالمِ باعمل اور اردو زبان کے ممتاز شاعر مولانا حسرت موہانی 13 مئی 1951ء کو انتقال کر گئے تھے۔

خبررساں ادارے تسنیم: حسرت موہانی یکم جنوری 1880ء میں قصبہ موہان ضلع اُناؤ (اترپردیش) کے ایک معزز علمی و ادبی گھرانے میں پیدا ہوئے۔

 آپ کے والد کا نام سید ازہر حسن تھا۔ مولانا حسرت موہانی کی پوری زندگی بے مثال شانِ بے نیازی رکھنے والے انسان کی زندگی کا عملی نمونہ ہے۔

برصغیر کی تاریخ میں ان جیسی جامع الصفات اور جامع الکمال شخصیات بہت کم ہیں۔

وہ سرتاپا مشرقی تہذیب کے علمبردار اور اپنی ثقافت، تمدن، ادب و شاعری کے دلدادہ تھے۔

پیکرِ ایثار بھی تھے اور گفتار کے غازی بھی بلکہ مثالی کردار کا عملی نمونہ تھے۔

شاعری کو دوبارہ وہ لطافت اور لازوال خوشبو عطا کی جو اس سے چھین لی گئی تھی۔ حسرت کا مزاج اس قدر سبک، نرم و نازک، ملائم اور تیکھا ہے کہ اس میں گراں، فرسودہ، روایتی تصورات اور مضامین ڈھونڈے سے نہیں ملتے ہیں۔

حسرت موہانی برصغیر پاک و ہند کی واحد ہمہ صفت اور ایسی پہلودار شخصیت ہیں جن کی ذات میں شاعر، صحافی، دانشور، سیاستداں، مذہبی رہنما اور عالمِ باعمل یکجا ہیں۔

حسرت موہانی نے 13 مئی 1951ء کو وفات پائی۔

 

کٹ گئی احتیاط عشق میں تمام

ہم    سے    اظہار   مدعا   نہ   ہوا

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری