ایران اور افغانستان کے سرحدی چیلنجز سے نمٹنے کے لئےاقدامات کیے جا رہے ہیں


ایران اور افغانستان کے سرحدی چیلنجز سے نمٹنے کے لئےاقدامات کیے جا رہے ہیں

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان کا کہنا ہے کہ ایران اور افغانستان کے ساتھ مشترکہ سرحدوں کی موثرنگرانی، غیر قانونی انسانی آمد ورفت کی روک تھام، اسمگلنگ سمیت دیگر چیلنجز سے نمٹنے کے لئے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق اسلام آباد میں آئی جی فرنٹیئرکانسٹیبلری بلوچستان میجر جنرل سردار طارق اعوان سے وفاقی وزیر ِداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے ملاقات میں کہا کہ ایران اور افغانستان کے ساتھ مشترکہ سرحدوں پر چیلنجز سے نمٹنے کے لئے حکومتی سطح پر متعدد اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ نئے کراسنگ پوائنٹس کی تعمیر کے ساتھ ساتھ دشوار گزار سرحدی علاقوں کی موثر نگرانی کے لئے جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لایاجا رہا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ ان اقدامات کی کامیابی کے لئے ضروری ہے کہ ایف سی کے جوانوں کی استعدادِ کار بڑھانے پر خصوصی توجہ دی جائے تاکہ مطلوبہ مقاصد کا حصول ممکن بنایا جاسکے۔

ملاقات کے دوران وزیرداخلہ نے کہا کہ ملک کی اندرونی و بیرونی سیکیورٹی کو یقینی بنانے میں سول آرمڈ فورسز کی کاوشیں اور قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ پوری قوم سول آرمڈ فورسز کے افسران اور جوانوں کی انتھک محنت اور قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔

بلوچستان میں امن و امان کی صورت حال اور سی پیک کے پیش نظر ایف سی کا کردارمزید اہمیت اختیار کر چکا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ چار برسوں میں سول آرمڈ فورسز کی پیشہ وارانہ ضروریات کو پورا کرنے، کارکردگی کی مزید بہتری اور نئے ونگز کے قیام کے لئے 80 ارب سے زائد خرچ کئے جا چکے ہیں جو کہ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ حکومت نہ صرف سول آرمڈ فورسز کی خدمات کو سراہتی ہے بلکہ اس میں مزید بہتری اور فعالی کی خواہاں ہے۔

انہوں نے ایران اور افغانستان کے ساتھ مشترکہ سرحدوں کی موثرنگرانی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، اس زمرے میں حکومت کی سنجیدگی کا حوالہ دیا۔

 

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری