ٹرمپ کے روس کو خفیہ معلومات فراہم کرنے کا ذریعہ اسرائیل تھا؟


ٹرمپ کے روس کو خفیہ معلومات فراہم کرنے کا ذریعہ اسرائیل تھا؟

باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹرمپ نے داعش کے متعلق جو راز روس کو بتائے ہیں ان کا ذریعہ غاصب اسرائیل تھا۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق وال اسٹریٹ جرنل نے لکھا ہے کہ اعلیٰ امریکی حکام نے ملک کے ذرائع ابلاغ سے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے داعش سے متعلق جو خفیہ معلومات روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کو دی ہیں، ان کے علم کا ذریعہ غاصب صیہونی ملک اسرائیل تھا۔

اس مسئلہ میں براہ راست طور پر شامل ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ امریکی صدر نے جو معلومات روس کو سونپی ہیں وہ غاصب صیہونیوں کی طرف سے فراہم کی گئیں تھی اور طے یہ پایا تھا کہ کسی اور ملک کو یہ اطلاعات دینے کی صورت میں غاصب صیہونیوں کو پہلے سے اس کی خبر کر دی جائے گی۔

داعش سے متعلق معلومات فراہم کرنے کا ذریعہ غاصب صیہونی تھا یا نہیں، اس بات کی تصدیق یا تکذیب ہونے سے چند منٹ پہلے ہی وائٹ ہاوس کے ترجمان اسپائسر نے اس خبر سے متعلق سوالات سے دامن بچا لیا۔

انہوں نے کانگریس ارکان کی ٹرمپ اور روسی عہدیداران کی میٹنگ کا مسودہ مانگے جانے والے سوال پر بھی کوئی جواب نہیں دیا۔

اسی دوران سی این این نے دعویٰ کیا ہے کہ اسے وائٹ ہاوس کے ذرائع سے خبر ملی ہے کہ روسی عہدیداروں سے ٹرمپ کی ملاقات پر ہونے والے جنجال نے ان کا مزاج برہم کر دیا ہے اور وہ بہت جلد ہی وائٹ ہاوس کے اعلیٰ عہدیداروں میں نمایاں تبدیلی کے لئے اقدام کر سکتے ہیں۔

وائٹ ہاوس کے عہدیدارون کی تبدیلی سے متعلق سی این این کا یہ اندازہ قومی سلامتی کے مشیر ہربرٹ میک ماسٹر کے بیان کی تائید ہو سکتا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وائٹ ہاوس سے اس طرح کی باتوں کا منظر عام پر آنا بہت نقصان دہ ہے لہذا تبدیلی ضروری ہے۔

جنرل میک ماسٹر نے گزشتہ روز بھی ایک پریس کانفرنس میں اس بات پر زور دیا کہ گذشتہ ہفتے ان کے اور دیگر اعلیٰ عہدیدارون کے سامنے صرف داعش سے مقابلہ کی جنگی اسٹریٹجی پر گفتگو ہوئی تھی میری نظر میں کسی اہم راز کو فاش نہیں کیا گیا۔

ٹرمپ کے مخالفین نے اس ملاقات کی شدت سے مخالفت کی ہے خصوصا امریکہ کے سابق قومی سلامتی مشیر مائیکل فلین اور واشنگٹن میں روس کے سفیر سرگئی کیسلیاک کے درمیان روس پر امریکہ کی پابندیوں کے متعلق غیر رسمی گفتگو کے بعد انہیں ان کے منصب سے معزول کر دیا گیا تھا۔

اسی طرح امریکی خفیہ ایجنسی ایف بی آئی کے سربراہ جیمس کومی کی معزولی کے اگلے دن روس کے دو اعلیٰ حکام نے وائٹ ہاوس کا دورہ کیا۔

اپنے عہدہ سے معزول کئے گئے جیمس کومی ٹرمپ حکومت کے عہدیدارون اور روسی حکام کے باہمی تعلقات کے افسانوں کی جانچ کر رہے تھے۔

وائٹ ہاوس کا کہنا ہے کہ جیمس کومی کو ہیلری کلنٹن ایمیل کیس کی جانچ میں ان کی ناقص کارکردگی کے سبب ان کے منصب سے ہٹایا گیا ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری