ایران خطے میں عدم استحکام کی ذمہ دار اور دہشت گردوں کی پشت پناہی کر رہا ہے، ٹرمپ


ایران خطے میں عدم استحکام کی ذمہ دار اور دہشت گردوں کی پشت پناہی کر رہا ہے، ٹرمپ

دنیا کے کونے کونے میں مسلمانوں کا قتل عام کرنے والے ملک امریکہ کے صدر دونلڈ ٹرمپ نے مسلمان حکمرانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی حکومت خطے میں عدم استحکام کی ذمہ دار ہے اور دہشت گردوں کی پشت پناہی کر رہا ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق ریاض میں عرب اسلامک امریکن سربراہ اجلاس کے دوران مسلمان حکمرانوں سے خطاب میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران دہشتگردوں کو تربیت دے رہا ہے جو خطے میں دہشتگردی پھیلا رہے ہیں۔

انہوں نے ایرانی عوام کو ظلم و ستم کا شکار قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایرانی حکومت خطے میں عدم استحکام کی ذمہ دار ہے۔

انکا کہنا تھا کہ ایران کھلم کھلا اسرائیل اورامریکا کو تباہ کرنے کا بیان دیتا ہے۔

انہوں نے ایران پر دہشتگردوں کی پشت پناہی اور تربیت دینے کا بھی الزام عائد کیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایران کی حمایت سے صدر بشار الاسد نے شام میں ناقابل ذکر جرائم کیے۔

انہوں نے کہا کہ شام کے صدر اپنے ہی لوگوں کو قتل کرا رہے ہیں۔

انہوں نے تجویز دی کہ ایران جب تک تعاون نہیں کرتا تمام ممالک اسے تنہا کرنے کے اقدامات اٹھائیں۔

داعش کو تیل کی فروخت سے روکنے کے لئے مالیاتی ذرائع روکنے کی ضرورت ہے۔

اسلام دنیا کا بہتر ین مذہب ہے، دہشت گرد خدا کو نہیں دہشت گردی کو مانتے ہیں۔

دہشت گردی سے متاثرہ افراد میں 90فیصد مسلمان ہیں، دہشت گردی سے نجات کے لئے پوری دنیا کو متحد ہونا ہوگا۔

میں نے وعدہ کیا تھا کہ امریکہ اپنا طرز زندگی دوسروں پر مسلط نہیں کرے گا، امریکی عوام کی جانب سے مسلمانوں کے لئے امید، محبت اور دوستی کا پیغام لایا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسا اتحاد تشکیل دینا چاہئے جس سے ہماری آئندہ آنے والی نسلوں کا مستقبل محفوظ ہوسکے۔

امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ اجلاس میں شریک ملکوں کو شراکت داری کی پیشکش کرتے ہیں، تمام مسلم ممالک کے ساتھ مل کر چلنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلام دنیا کا بہترین مذہب ہے، داعش اور القاعدہ جیسی دہشتگرد تنظیمیں دنیا کیلئے خطرہ ہیں جبکہ امریکہ دنیا میں امن چاہتا ہے، جنگ نہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مسلمان ممالک انتہاء پسندی کے خاتمے کیلئے آگے آئیں، ہم دہشتگردوں کو اپنی عبادت گاہوں اور سرزمین سے نکال باہر کریں گے۔

اسلام انسانیت کا درس دیتا ہے۔ مہاجرین کی دیکھ بھال پر ترکی اور لبنان کا کردار قابل تحسین ہے۔

اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن کا قیام ممکن ہے، اسرائیل اور فلسطین میں امن سے مشرق وسطیٰ میں امن قائم ہوجائے گا، ہمیں یہودی اور مسلمان ایک ساتھ رہنے والا ماحول پیدا کرنا ہوگا۔

امریکی صدر نے سعودی بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آپ کے والد کی روح آج خوش ہو گی کیوں کہ آپ ان کا مقصد لے کر آگے بڑھ رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ نے ہمیں عزت دی ہمارے ملک کو تکریم دی، آپ کے عوام اور آپ کا امریکی عوام کی جانب سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے پہلے غیر ملکی دورے کا آغاز سعودی عرب سے کیا جو کہ مسلم دنیا کے ساتھ ہمارے بہتر تعلقات کی خواہش کی غمازی کرتا ہے۔

سعودی عرب کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو دو مقدس مقامات ہونے کی وجہ سے سعودی عرب مسلم دنیا کا دل ہے۔

سعودی عرب نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں، دہشت گردی کی کئی کارروائیوں کو ناکام بنایا ہے، شاہ سلمان نے دہشت گردی کے خلاف مسلم دنیا کو بیدار کیا جو کہ ایک تاریخی اقدام ہے۔

دوسری جانب سعودی فرمانرواں شاہ سلمان کا بھی کہنا تھا کہ ایران خمینی انقلاب کے بعد سے دوسرے ملکوں میں مداخلت اور دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے۔

واضح رہے کہ دنیا بھر میں امریکہ کی جانب سے مسلمانوں کا قتل عام کوئی نئی یا ڈھکی چھپی بات نہیں تاہم افسوس اس بات پر ہے کہ آج مسلمان حکمران امریکہ ہی کی جانب سے مسلمانوں کے درمیان تفرقہ ڈالنے کو عملی جامہ پہنارہے ہیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری