ریاض اجلاس کا تفرقہ انگیز بیان خطے میں تناو کے اضافے کا سبب بنے گا


ریاض اجلاس کا تفرقہ انگیز بیان خطے میں تناو کے اضافے کا سبب بنے گا

روس میں قومی سلامتی مشیروں کے اجلاس میں تاکید کی گئی ہے کہ ریاض اجلاس کا تفرقہ انگیز بیان خطے میں عدم استحکام اور کشیدگی بڑھائے گا۔ یہ اجلاس دہشت گردوں کی طویل المدت حمایت کرنے والی حکومتوں کا نمائشی ڈرامہ تھا۔

خبر رساں ادارہ تسنیم کے مطابق دہشت گردی کیخلاف شامی حکومت کے حامی اتحادی ممالک کے قومی سلامتی مشیروں کا اجلاس روس کے شہر زاویدووا میں منعقد ہوا جس میں روس کے نیکلای پاتروشف کے علاوہ ایران کے ایڈمرل علی شمخانی، عراق کے فالح فیاض اور شام کے قومی سلامتی کے مشیر علی مملوک نے شرکت کی۔

اس اجلاس میں اس اتحاد کے چار ممالک کے نمائندوں نے شرکت کرتے ہوئے اپنے بیانات میں دہشت گردی سے مقابلہ اور اس کے خاتمے میں اس اتحاد کے کردار پر گفتگو کی۔

اس اجلاس میں ریاض اجلاس کے بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ یہ اجلاس خطے میں کشیدگی اور اختلاف کو بڑھاوا دے گا۔

دہشت گردی کی طویل المدت حمایت کرنے والے عربی ممالک کا دہشت گرد مخالف اتحاد ایک نمائش کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے۔

ایرانی نمائندے علی شمخانی نے اس اجلاس کے انعقاد پر روس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ فلوجہ، حلب، موصل اور دیگر مقبوضہ علاقوں کی آزادی کا مطلب یہ نہیں کہ دہشت گردی پر مشتمل یہ وہابی تکفیری تفکر ختم ہو گیا ہے، ہمیں دہشت گردی کے خاتمے کے لئے اس کی اعتقادی جڑوں اور حمایت کرنے والوں کی شناخت کرکے ان سے مقابلہ کرنا ہوگا۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری