ایم کیو ایم نے پانچواں شیڈو وفاقی بجٹ پیش کر دیا


ایم کیو ایم نے پانچواں شیڈو وفاقی بجٹ پیش کر دیا

حکومت وفاقی بجٹ 26 مئی کو پیش کرے گی جبکہ مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے شیڈو بجٹس پیش کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے پانچواں شیڈو وفاقی بجٹ پریس کلب اسلام آباد میں منعقدہ سیمینار میں متحدہ رہنما فاروق ستار نے پیش کیا۔ پاکستانی معیشت کو مضبوط، شمولیتی اور شراکتی بنانے کے حوالے سے اقدامات پر زور دیا گیا۔
فاروق ستار نے کہا کہ آزاد ملک وہی ہوتا ہے جو معاشی طور پر آزاد ہو۔ عوام آج ٹیکسوں کے بوجھ تلے دب کر رہ گئے ہیں۔ سیلز ٹیکس کی شرح کو 16 سے کم کرکے 9  فیصد کیا جائے۔
وڈیروں اور جاگیرداروں کی آمدنی پر ٹیکس لگایا جائے۔ پٹرولیم لیوی کو مکمل طور پر ختم کیا جائے۔ یہ عوام سے بھتہ لینے کے مترادف ہے۔ آج ملک میں بجلی کا کہرام اور بحران ہے۔ عوام کو بجلی میسر نہیں۔ تیل، گیس اور بجلی پر ٹیکس ختم کئے جائیں۔
ایم کیو ایم شیڈو بجٹ میں ترقیاتی بجٹ 14500 ارب، تعلیم کے لئے جی ڈی پی کا 3 فیصداور صحت کے 2 فیصد تجویز کیا گیا۔ توانائی بحران پر کمی پانے کے لئے ہائیڈل، سول اور ونڈ انرجی کے حصول پر زور دیا گیا۔ ایم کیو ایم نے حب کول پلانٹ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس پراجیکٹ سے بڑے پیمانے پر سمندر میں آلودگی پھیلے گی۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری