بھارت پاکستان سے تعلقات ٹھیک کرنا چاہتا ہے نہ ہی مسئلہ کشمیر حل کرنا چاہتا ہے: پرویز مشرف


بھارت پاکستان سے تعلقات ٹھیک کرنا چاہتا ہے نہ ہی مسئلہ کشمیر حل کرنا چاہتا ہے: پرویز مشرف

آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ وسابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ بھارت پاکستان سے تعلقات ٹھیک کرنا چاہتا ہے نہ مسئلہ کشمیر حل کرنا چاہتا ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ وسابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ بھارت مسئلہ کشمیر حل کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر خلاف ورزی ہمیشہ سے ہوتی رہی ہے۔

بھارت پاکستان سے تعلقات بہتر بنانا ہی نہیں چاہتا بلکہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پاکستان کو تنہا کرنے کی کوشش کررہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کلبوشن یادیو دہشت گردانہ کاروائیوں میں ملوث ہے وہ اجمل قصاب سے بھی کہیں بڑا دہشت گرد ہے۔

بھارت کاروائی کرتا ہے تو ہمیں بھی جوابی فائرنگ کرنی پڑتی ہے۔ پرویز مشرف نے کہا کہ عالمی بارڈر پر کوئی حرکت کی گئی تو یہ اعلان جنگ ہوگا جس کا ہم بھرپور طریقے سے دفاع کر کے انہیں شکست دے سکتے ہیں۔

بھارت نے انٹرنیشنل بارڈر پر حملہ کیا تو اس کا بڑانقصان ہوگا، بھارت کو کسی غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہیے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ میں نے اپنے دور میں بھارت سے کہا تھا کہ مسئلہ کشمیر حل کریں مگر بھارت پاکستان سے تعلقات ٹھیک کرنا چاہتا ہے نہ مسئلہ کشمیر حل کرنا چاہتا ہے۔

 

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری