اردوغان نے ترکی–ایران–عراق بارڈر پر دیوار بنائے جانے کی تصدیق کردی


اردوغان نے ترکی–ایران–عراق بارڈر پر دیوار بنائے جانے کی تصدیق کردی

ترک صدر اردوغان نے صراحت کے ساتھ کہا کہ ان کا ملک چاہتا ہے کہ وہ ترکی کی ایران اور عراق سے ملنے والی سرحدوں پر شام ترکی بارڈر کی طرح دیوار کھڑی کرے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق، ترک صدر رجب طیب اردوغان نے کہا ہے کہ ترکی کا ارادہ ہے کہ وہ عراق اور ایران سے ملنے والی اپنی سرحدوں پر دیوار بنائے۔
انہوں نے کہا کہ یہ دیواریں ویسی ہی ہونگی جیسی شام اور ترکی کے بارڈر پر بنائی جا رہی ہیں۔  
انہوں نے کہا کہ شام سے ملنے والے ہمارے 910 کیلو میٹر طویل بارڈر پر 60 کیلو میٹر لمبی دیوار آمادہ ہو گئی ہے۔ ترکی نے کرد جنگجووں اور داعش کے دہشت گردوں کو ترکی میں داخل ہونے سے روکنے کے لئے شام سے ملنے والی اپنی سرحد پر 2014 سے دیوار بنانے کا کام شروع کیا ہے۔  
رجب طیب اردوغان نے صراحت کے ساتھ کہا کہ شام سے ملنے والی ترکی کی تمام سرحد پر دیوار بنائی جائے گی۔
ہم یہی کام عراق بارڈر پر بھی انجام دیں گے اور ایران سے ملنے والی سرحد پر جہاں ضرورت ہو یہ کام انجام دیا جائے گا۔
اس سے پہلے ترکی کے کچھ روزناموں بالخصوص حریت نے خبر دی تھی کہ ترکی دہشت گردوں اور پ ک ک جنگجووں کو ترکی میں داخل ہونے سے روکنے کے لئے ایران کے ساتھ ملنے والی اپنی سرحد پر دیوار بنانے کا ارادہ کر رکھتا ہے۔  
ترکی میں گذشتہ دو سال سے یہاں تک کہ اس ملک میں ہونے والی ناکام فوجی بغاوت سے قبل ہی متعدد تخریبی کارروائیاں اور بم دھماکے ہوتے رہے ہیں جس کا ذمہ دار پ ک ک اور شدت پسند متعصب عناصر کو بتایا جاتا رہا ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری