’’معاشی مسائل اور بجٹ ترجیحات‘‘ کے موضوع پر جنگ پوسٹ بجٹ کانفرنس کا انعقاد + تصاویر


’’معاشی مسائل اور بجٹ ترجیحات‘‘ کے موضوع پر جنگ پوسٹ بجٹ کانفرنس کا انعقاد + تصاویر

جنگ پوسٹ بجٹ کانفرنس 2017-18 سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ایسی حالت میں عوام کیساتھ کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے کا دعویٰ کیا کہ گزشتہ روز سے کراچی کے عوام نے میوہ خریدنے کا تین روزہ بائیکاٹ کیا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق جنگ پوسٹ بجٹ کانفرنس 2017-18 سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستانی معیشت کی بہتری کے لئے مشکل فیصلے کئے۔ عوام کے ساتھ کئے گئے وعدوں کو پورا گیا۔ بجٹ میں عام آدمی پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا گیا۔ چار سال قبل ملک چلانے کے لئے آدھا قرض لیا جاتا تھا، اس دگرگوں صورتحال پر قابو پایا گیا۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ دہشت گردی اور ناامنیت کے باعث ہمارے خرچے 90 سے 100 ارب ہو رہے ہیں۔ پچھلی ڈرپوک حکومتوں نے پہاڑوں میں چھپے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی نہیں کی، یہ اہم کام بھی ہمارے دور حکومت میں کیا گیا۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ زراعت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، اسی وجہ سے کسانوں کے لئے سستے قرضے، مشینری، سستی ترین کھاد اور دیگر سہولیات مہیا کی گئیں۔ معیشت کو سیاست سے الگ کرکے قومی ایجنڈے کے تحت دیکھا جائے۔

تقریب میں معروف اقتصادی ماہر شبر زیدی میثاق معیشت کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔

مقامی ہوٹل میں ہونے والی کانفرنس سے وزیر خزانہ اسحاق ڈار، معروف پولیٹیکل اکانومسٹ ڈاکٹر اکبر زیدی، پاکستان بزنس اینڈ انٹلیکچوئل فورم کے صدر میاں زاہدحسین، گورنر سٹیٹ بینک ریاض ریاض الدین، سکندر لودھی اور دیگر نے خطاب کیا۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ عوام رمضان المبارک میں مہنگائی کی وجہ سے میوے کا بائیکاٹ کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں عوام نے میوہ نہ خریدنے کا تین روزہ بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری