ایران کے خلاف ٹرمپ کا داعشیوں کےساتھ گٹھ جوڑ حیران کن ہے


ایران کے خلاف ٹرمپ کا داعشیوں کےساتھ گٹھ جوڑ حیران کن ہے

معروف امریکی کالم نگار نے تہران پر حالیہ دہشتگردانہ حملے کو آل سعود اور امریکہ کے ناعاقبت اندیش اتحاد کی تشکیل کا آغاز قرار دیا اور کہا ہے ایران کے خلاف ٹرمپ کا داعشیوں کےساتھ گٹھ جوڑ حیران کن ہے۔

تسنیم خبررساں ایجنسی کو موصول شدہ رپورٹ کے مطابق امریکہ کے ایک معروف کالم نگار ’’جیفرسن مورلی‘‘، جو کہ واشنگٹن میں مقیم اور کئی مشہور کتابوں کے مصنف بھی ہیں، نے اپنے حالیہ کالم میں لکھا ہےکہ "اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف ٹرمپ کا داعشیوں کےساتھ گٹھ جوڑ حیران کن ہے جبکہ تہران پر حالیہ دہشتگردانہ حملے آل سعود اور امریکہ کے ناعاقبت اندیش اتحاد کی تشکیل کا آغاز ہے۔"

انہوں نے یہ بھی لکھا ہے کہ "ٹرمپ کو افغانستان، عراق، شام اور ایران کے ساتھ کشیدگی وراثت میں ملی ہے ٹرمپ ایک طرف جامع مشترکہ ایکشن پلان کی پاسداری کررہے ہیں جبکہ دوسری طرف ایران کے ساتھ جاری کشیدگی کو جنگ میں بدلنے کے راستے تلاش رہے ہیںتہران حملوں نے ٹرمپ کے امریکہ کی ایران سے دشمنی کو بڑھاوا دینے کے مقاصد کو بھی پیشرفت دی ہے۔"

انہوں نے مزید لکھا ہے کہ "گذشتہ ماہ ٹرمپ کا دورہ سعودی عرب کوئی مذاق نہیں تھا۔ درحقیقت یہ ایک جنگی کونسل تھی۔"

انہوں نے لکھا ہے کہ "ریاض میں ٹرمپ نے وار کونسل سے اپنی تقریر میں ایران پر بے بنیاد الزامات لگائے اور سنی عرب ریاستوں کی حمایت کرکے شیعہ مسلمانوں کے خلاف جنگ کا اعلان کیا۔"

انہو ں نے لکھا ہے کہ "ٹرمپ نے اس وار کونسل سے اپنے خطاب میں کہا کہ ۔۔۔

دہائیوں سے ایران فرقہ ورانہ تنازعات اور دہشت گردی کیلئے ایندھن کا کام کر رہا ہے۔۔۔

مگر حقیقت یہ ہے کہ مغربی دنیا میں رونما ہونے والے دہشتگردانہ حملے خواہ وہ مانچسٹر، پیرس، نیویارک ہو یا واشنگٹن، ان تمام شہروں میں دہشتگردانہ حملوں میں ملوث عناصر سب کے سب وھابی تھے۔ ان میں سے کسی کا بھی تعلق ایران کے ساتھ نہیں تھا۔"

انہوں نے لکھا ہے کہ "2000ء سے آج تک دنیا بھر میں ہونے والے دہشتگردانہ حملوں میں ملوث 95 فیصد سے زیادہ افراد کے تانے بانے سعودی عرب سے ملتے ہیں۔"

انہوں نے مزید لکھا ہے کہ "ٹرمپ کی پالیسی جھوٹی بنیادوں پر قائم ہے۔"

جیفرسن مورلی کے مطابق "امریکی فوج کے جاہل اور ناتجربہ کار سپریم کمانڈر (ڈونلڈ ٹرمپ) نے سعودی عرب کی رجعتی حکومت اور اس کے داعشی پیادوں کے ساتھ اتحاد مضبوط کیا ہے۔"

انہوں نے خلیجی ریاستوں اور قطر کے درمیان بڑھتی کشیدگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "قطر خلیجی ریاست کا ایک واحد ملک ہے جس کے ایران کے ساتھ بہتر اور دوستانہ تعلقات قائم ہیں اسلئے دوحہ کا چاروں طرف سے محاصرہ کیا جارہا ہے۔"

اصل کالم پڑھنے کیلئے یہاں کلک کریں۔

 

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری