قطری شہریوں کو مسجد الحرام میں جانے سے روکنے پر آل سعود سخت تنقید کے نشانے پر


قطری شہریوں کو مسجد الحرام میں جانے سے روکنے پر آل سعود سخت تنقید کے نشانے پر

قطر کے چند شہریوں کو مسجد الحرام میں داخل ہونے سے مبینہ طور پر منع کرنے کی خبر پر عربی ذرائع ابلاغ میں بحث عروج پر ہے جبکہ سعودی حکام کو اس تنگ نظری پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق دوحہ کے اخبار الشرق نے قطر کے قومی انسانی حقوق کمیشن کے حوالے سے یہ خبر شائع کی ہے کہ بعض قطری شہریوں کو مسجد الحرام میں داخل ہونے سے روک دیا گیا ہے۔

اس خبر کے شائع ہونے کے بعد مسلمانوں میں غم و غصے کی ایک لہر دوڑ گئی ہے۔

انسانی حقوق کمیشن کے سربراہ علی بن شیخ المری نے اخبار سے کہا کہ یہ انسانی حقوق کے تحت حاصل مذہبی حقوق کی سخت خلاف ورزی ہے۔

دوسری جانب سعودی حکام کو اس تنگ نظری پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

یاد رہے کہ مسجد الحرام مسجد نبوی، دنیا بھر کے مسلمانوں کے نزدیک مقدس ترین مقامات ہیں اور ہر مسلمان کا، خواہ وہ کسی قوم یا فرقے سے تعلق رکھتا ہو، ان مقدس مقامات پر پورا حق ہے۔

تاہم سعودی حکام ان مقامات کو اپنی سرزمین پر پائے جانے کی وجہ سے اپنی جاگیر سمجھتے ہیں۔

آل سعود کی اسی سوچ پر ان کی سخت مذمت کی جا رہی ہے۔

خیال رہے کہ قطر اور دیگر خلیجی ممالک کے درمیان حالیہ دنوں میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے جو دن بدن بڑھتی جا رہی ہے۔

سعودی عرب، بحرین، متحدہ عرب امارات، یمن اور مصر نے قطر پر انتہا پسندی کو فروغ دینے کے الزام لگانے کے بعد اس سے اپنے سفارتی تعلقات منقطع کر لیے ہیں۔

ان ممالک نے قطر پر سفری پابندیاں بھی لگائی ہیں۔ قطر نے تمام طرح کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ان پابندیوں کو اپنی خودمختاری پر حملہ قرار دیا ہے۔

دھیان رہے کہ قطر اور دیگر عرب ممالک کے درمیان ثالث کا کردار ادا کرنے کے لئے پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف اور پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ ہنگامی دورے پر سعودی عرب روانہ ہو رہے ہیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری