سابق امریکی عہدیدار: ایران کیخلاف جنگ واشنگٹن کے مفاد میں نہیں ہے


سابق امریکی عہدیدار: ایران کیخلاف جنگ واشنگٹن کے مفاد میں نہیں ہے

سابق امریکی عہدیدار نے اس دعوے پر کہ ایران اور امریکہ کے درمیان جنگ چھڑنے کا امکان ہے، رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کی جنگ واشنگٹن کے مفاد میں نہیں ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق سابق امریکی عہدیدار جیک سیلیون نے اس دعوے کا کہ تہران اور واشنگٹن کے درمیان جنگ چھڑنے کا خطرہ ہے، ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کی جنگ امریکہ کے مفاد میں نہیں ہے۔

سیلیون جو باراک اوباما کے معاون جوبائیڈن کے سیکورٹی مشیر، ہیلری کلنٹن کے مشیر اور امریکہ کے سابق وزیر خارجہ بھی رہے ہیں، دعویٰ کیا کہ امریکہ اور شمالی کوریا کے درمیان جنگ کے امکانات تہران کی واشنگٹن کے ساتھ جنگ کے امکانات سے زیادہ سنجیدہ نہیں ہیں۔

سابق امریکی عہدیدار نے اس کے باوجود کہا: ایران کیساتھ جنگ سے نہ صرف امریکی مفادات حاصل ہوتے ہیں بلکہ خلیج فارس کے امن و استحکام کے مفاد میں بھی نہیں ہے۔

سابق امریکی عہدیدار نے اس جنگ کے امکانات پر اثرانداز ہونے والے عناصر میں سے ٹرمپ کے انتہاپسندانہ اخلاق کو ایک اہم عنصر قرار دیا اور کہا: ٹرمپ کے جو اخلاق ہیں وہ شاید ایسے فیصلے کرلے جس کا نتیجہ ہمارا ایران کیساتھ جنگ پر ختم ہوجائے البتہ یہ مسئلہ امریکہ اور خطے کے امن و امان کے مفاد میں نہیں اور ایسا موضوع ہے جس کے سلسلے میں شدت کیساتھ ہوشیار رہنا چاہئے۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری