چین اور ایران مشترکہ جنگی مشقوں میں 1400 فوجیوں کی شرکت


چین اور ایران مشترکہ جنگی مشقوں میں 1400 فوجیوں کی شرکت

چین اور ایران کے درمیان مشترکہ بحری مشقوں کا آغاز آج صبح آبنائے ہرمز کی مشرقی حدود میں ہوا جو کچھ ہی دیر قبل اختتام پذیر ہوئیں۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق ایرانی بحریہ کے ایڈمرل حسین آزاد نے چین کے ساتھ مشترکہ جنگی مشقوں کے بارے میں کہا: ان مشقوں میں ایران اور چین کے تباہ کن بحری جہازوں نے بھی حصہ لیا اور اس موقع پر دونوں ممالک کی بحریہ کے ہیلی کاپٹروں نے ایک دوسرے کے بحری بیڑوں پر لینڈنگ کی اور ورٹیکل ایکسچینج آپریشن انجام دیا۔

واضح رہے کہ ایرانی اور چینی بحریہ کی یہ مشترکہ مشقیں، بحریہ کے البرز نامی ڈسٹرائر، ایک ہیلی کاپٹر اور اسلامی جمہوریہ ایران کی بحریہ کے 700 ملازموں کی موجودگی کے ساتھ آبنائے ہرمز کے مشرق سے بحیرہ عمان تک انجام پائیں گی.

ایڈمرل حسین آزاد نے واضح کیا کہ ایران اور چین کی مشترکہ فوجی مشقوں کا مقصد امن اور دوستی کے ساتھ ساتھ یہ بتانا ہے کہ علاقے کی سمندری سیکورٹی علاقے کے ملکوں کے ذریعے ہی ممکن بنائی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ چینی بحریہ کے لاجسٹک اور تباہ کن بحیری جہاز مشترکہ مشقیں انجام دینے کے بعد، بندر عباس کے علاقے سے مشرقی آبنائے ہرمز کے راستے بحیرہ عمان کی جانب روانہ ہوگئے۔

چینی بحریہ کا ایک بیڑا جس میں تباہ کن بحری جہاز چانگ چنگ، لاجسٹک جہاز چاؤ ہو اور حملہ آور جہاز جن زو شامل تھے، پندرہ جون کو جنوبی ایران کی بندرگاہ، بندر عباس پر لنگر انداز ہوا تھا۔

ایڈمرل حسین آزاد نے وضاحت کی کہ یہ مشقیں دوسرے ممالک کے ساتھ کمپاؤنڈ مشقوں کا ایک سے زیادہ پلیٹ فارم پر عام پریکٹس کے انعقاد اور ساتھ ہی امن اور دوستی کا پیغام ہے۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری