افغان فوجی ہیلی کاپٹروں کی داعش کے زیر قبضہ علاقوں میں امدادی سامان کی ترسیل


افغان فوجی ہیلی کاپٹروں کی داعش کے زیر قبضہ علاقوں میں امدادی سامان کی ترسیل

کابل حکومت ایسے موقع پر افغانستان میں ہونے والے ہر دہشتگرد حملے کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہراتا ہے کہ افغان سیکورٹی حکام نے تصدیق کی ہے کہ افغان فوجی ہیلی کاپٹروں نے داعش کے زیر قبضہ علاقے میں امدادی سامان پھینکا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق افغانستان کے صوبہ جوزجان کے سیکورٹی حکام نے کہا ہے کہ داعش اور طالبان کے درمیان درزاب علاقے کو قبضہ کرنے کیلئے شدید جھڑپیں جاری ہیں۔

افغان پولیس کی کمان میں ہونے والے آپریشن کے ڈپٹی کمانڈر عبدالحفیظ خاشع نے کہا کہ افغان سیکورٹی اہلکاروں نے بھی درزاب علاقے میں اپنی پوزشنیں سنبھال لی ہیں اور مسلح مخالفین کو کچلنے کیلئے پرعزم ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ طالبان اور داعش کے درمیان لڑائی "قریہ مغل" نامی علاقے میں شدت اختیار کرگئی ہے جبکہ افغان فضائیہ نے دونوں فریقین کے ٹھکانوں پر شدید بمباری کی ہے۔

دوسری جانب اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ افغان فوجی ہیلی کاپٹروں نے داعش کے زیر قبضہ علاقے میں خوراک اور جنگی ساز و سامان پر مشتمل امدادی پیکجز پھینکے ہیں۔

جوزجان پولیس چیف رحمت اللہ ترکستانی نے اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ فوجی ہیلی کاپٹروں کے ذریعے سیکورٹی اہلکاروں کیلئے 5 امدادی پیکجز بھجوائے گئے تھیں جن میں سے 3 پیکجز غلطی سے داعش کے زیر قبضہ علاقے میں پھینکے گئے ہیں۔

اس علاقے کے ایک عینی شاہد نے بتایا کہ بازار کا زیادہ تر علاقہ طالبان کے قبضے میں اور داعش کے جنگجووں نے رہائشی علاقوں اور دوکانوں میں پوزیشنیں سنبھال لی ہیں جبکہ سیکورٹی اہلکار چیک پوسٹوں پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔

انہوں نے داعش اور طالبان کے درمیان جھڑپوں میں 7 عام شہریوں کے جاں بحق ہونے کی خبر دی ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری