قطر کے چینل "الجزیرہ" پر ممکنہ سعودی پابندی، ہزاروں ملازمین کا مستقبل خطرے میں


قطر کے چینل "الجزیرہ" پر ممکنہ سعودی پابندی، ہزاروں ملازمین کا مستقبل خطرے میں

سعودی عرب سمیت6عرب و اسلامی ممالک نے قطر کو جو مطالبات پیش کیے ہیں ان میں ایک یہ بھی مطالبہ تھا کہ الجزیرہ چینل کو مکمل طور پر بند کر دیا جائے کیونکہ الجزیرہ چینل خطے کی دہشت گرد تنظیموں کی مدد کرتا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق سعودی عرب سمیت6عرب و اسلامی ممالک نے قطر کو جو مطالبات پیش کیے ہیں ان میں ایک یہ بھی مطالبہ تھا کہ الجزیرہ چینل کو مکمل طور پر بند کر دیا جائے کیونکہ الجزیرہ چینل خطے کی دہشت گرد تنظیموں کی مدد کرتا ہے۔ اگرچہ ابھی تک قطر حکومت نے عرب ممالک کے الزامات کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

لیکن قطر کے خلیجی ممالک کے ساتھ جاری سفارتی تنازع نے اس چینل کا مستقبل خطرے میں ڈال دیا ہے۔ جبکہ الجزیرہ کے خلاف اس سے پہلے بھی کارروائیوں کا آغاز سعودی عرب سمیت اسکے اتحادی ممالک اس چینل کی ویب سائٹ کو بند کر کے کر چکے ہیں۔ الجزیرہ چینل کی انتظامیہ نے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ الجزیرہ کسی نظریے،گروہ یا حکومت کا حامی نہیں ہے۔ میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ قطر کے سامنے جو مطالبات رکھے گئے ہیں ان میں میڈیا اصلاحات بہت اہم ہیں، ہو سکتا ہے کہ اس چینل کو مکمل طور پر بند نہ کیا جائے لیکن ممکن ہے کہ اس کی اداراتی پالیسیوں میں ضرور تبدیلی لائی جائے۔

اگر قطر پر اس حوالے سے دباو برقرار رہتا ہے اور قطر کوئی بھی اقدام کرنے پر مجبور ہو جاتا ہے تو پوری دنیا میں اس چینل کے تین ہزار سے زائد ملازمین کا مستقبل خطر میں پڑ سکتا ہے۔تاہم الجزیرہ انگلش کے قائم مقام ڈائریکٹر جائلز ٹرینڈل کا کہنا ہے کہ قطر کا نیا بحران نئے چیلنج لیکر آیا ہے لیکن ہم اپنی بے خوف صحافتی ذمہ داریوں کو دنیا بھر میں پیشہ وارانہ انداز میں آگے بڑھاتے رہیں گے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری