رواں سال مناسک حج کیلئے سعودی عرب سے حتمی مذاکرات/ ایران کا اپنے زائرین کی حرمت اور عزت بنیادی شرط قرار


رواں سال مناسک حج کیلئے سعودی عرب سے حتمی مذاکرات/ ایران کا اپنے زائرین کی حرمت اور عزت بنیادی شرط قرار

حج و زیارات کے امور میں ولی فقیہ کے نمائندے نے کہا ہے کہ ہم نے سعودی عرب کے ساتھ مذاکرات میں اپنے شرائط سے پسپائی اختیار نہیں کی۔ ہم امسال مناسک میں سعودی حکومت کا امتحان لیں گے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق رشت میں واقع امام خمینی عیدگاہ میں منعقدہ پروگرام "اسرار اور معارف حج اور شبہات کا جواب" میں حج و زیارات کے امور میں ولی فقیہ کے نمائندے حجۃ الاسلام والمسلمین سید علی قاضی عسکر نے کہا کہ میں ہمیشہ سے ہی گیلان سے وابستہ رہا ہوں اور شہید آیۃ اللہ احسان بخش کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہا ہوں۔

انہوں نے منیٰ سانحے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہماری قوم اور رہبر انقلاب کو اس حادثے نے بہت غمزدہ کیا۔

انہوں نے گزشتہ برس مناسک حج کے بارے میں کہا کہ آل سعود نے نہایت تاخیر کیساتھ مذاکرات کیلئے آمادگی کا اظہار کیا اور ہمارے شرائط کو قبول کرنے سے انکار کردیا جس کے سبب گزشتہ برس مناسک حج کی انجام دہی ممکن نہ ہو سکی۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس حکام اور مراجع کرام کا نظریہ بھی یہی تھا کہ حج ملتوی کر دیا جائے لیکن اس سال آل سعود نے مذاکرات کی دعوت دی اور ہم نے بھی حتمی مذاکرات کئے۔

ہم نے سعودیوں سے کہا کہ اگر ہمارے شرائط منظور کئے جائیں تو ہم حج کا سفر انجام دیں گے جس پر انہوں نے آمادگی کا اظہار کیا تو ہم نے مذاکرات میں شرط رکھی کہ حج میں ایرانی زائرین کی عزت، حرمت اور سیکورٹی کا پورا پورا خیال رکھا جائے اور اگر اس کے برخلاف عمل ہونا ہے تو ہم حج کے سفر سے معذور ہیں۔

انہوں نے وضاحت کی کہ ہم نے شرط رکھی ہے کہ ایرانی زائرین کے ویزے دیگر ممالک کے سپرد نہ کئے جائیں ہمارے حجاج کو اندرون ملک سے ہی سعودی عرب منتقل کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہم حجاج کرام کے لئے ایران سے ادویات اور دیگر ضروری ساز و سامان لے جائیں گے۔ امسال مناسک حج کے سلسلے میں کوئی خاص رکاوٹ نہیں ہے اور مناسب وقت پر حجاج کی روانگی کا انتظام ہو جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ حجاج کرام کسی پریشانی کا شکار نہ ہوں ہماری عوام غیور اور با شعور ہے انہیں فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری