العوامیہ کے عوام کو کچلنے کے لئے آل سعود کی پرتشدد کارروائیاں میں تیزی


العوامیہ کے عوام کو کچلنے کے لئے آل سعود کی پرتشدد کارروائیاں میں تیزی

جہاں مشرقی عربستان کے العوامیہ شہر کا محاصرہ ہوئے دو ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر گیا ہے وہیں آل سعود نے محمد بن نائف کی معزولی کے بعد یہاں کی عوام کیخلاف پرتشدد کارروائیوں میں مزید تیزی لائی ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق العوامیہ کے محاصرے کو دو ماہ سے زائد عرصہ گزر چکا ہے اور مقامی لوگوں پر آل سعود کے مظالم میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

اس علاقے میں مقیم لوگوں کے خلاف سعودی افواج کے ظلم و ستم میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد بن نائف کی معزولی کے ساتھ ہی اس علاقے میں متعدد گرفتاریوں کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔

سعودی فوج آج بھی پہلے دن کی طرح عام لوگوں کو اپنی گولیوں کا نشانہ بنا رہی ہے۔ عام شہریوں کی گرفتاریاں اور انہیں ظلم کا نشانہ بنانے کے سبب علاقے کی صورتحال ناگفتہ بہ ہے۔

العوامیہ کے شہریوں صرف اسی شہر یعنی مشرقی عربستان کے باشندے ہونے کے سبب شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

سعودی فوجیوں نے علاقے میں امداد رسانی کیلئے سرگرم سماجی کارکن حسین السعید کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ عید کی تعطیلات گزارنے متحدہ عرب امارات سفر کرنے پر روانہ ہوئے تھے۔

شہید محمد الصویمل کے بھائی مھید الصویمل کو اس وقت گرفتار کر لیا گیا جب وہ القطیف اسپتال سے واپس اپنے شہر جا رہے تھے۔

سعودی حکام نے صرف الصویمل کی گرفتاری پر اکتفا نہ کیا بلکہ ان کو اسپتال سے لانے والے ان کے رشتہ دار محمد خضر العامی کو بھی قیدی بنا لیا ہے۔ ابھی تک ان گرفتاریوں کا سبب بیان نہیں کیا گیا ہے۔

سعودی حکام اپنے فوجیوں کی گولیوں کا نشانہ بننے والے زخمیوں کے اسپتال آنے اور جانے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے انہیں قیدی بنا رہے ہیں۔ 

دوسری طرف سعودی سیکورٹی فورسز کی جانب سے العوامیہ کے شہریوں پر فائرنگ اور تشدد کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری