ہامبورگ؛ پولیس جی-20 اجلاس کے مخالفین کے درمیان تصادم + تصاویر


ہامبورگ؛ پولیس جی-20 اجلاس کے مخالفین کے درمیان تصادم + تصاویر

جی-20 اجلاس کے خلاف چلائے جانے والی ایک کیمپین کے حامیوں اور پولیس کے درمیان شدید جھڑپوں کی خبریں موصول ہوئی ہیں جس میں کئی افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق ہامبورگ میں منعقد ہونے والے جی-20 اجلاس کے خلاف چلائے جانے والی کیمپین کے حامیوں اور پولیس کارکنوں کے درمیان تصادم ہوا ہے۔

جی-20 اجلاس کے مخالفین نے جب اپنے خیموں کو نصب کرنا چاہا تو پولیس حرکت میں آگئی اور ان کے خلاف پیپر اسپرے کا استعمال کیا۔

اجلاس مخالفین نے خبر دی ہے کہ اس تصادم میں کئی افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ پولیس نے علاقے کو مظاہرین سے خالی کرا لیا ہے۔

جی-20 اجلاس کے مخالفین نے گزشتہ روز ہامبورگ شہر کی عدالت کے حکم کے بعد اپنا مظاہرہ شروع کیا تھا لیکن مظاہرین نے جب رات میں قیام کرنے کے لئے یہاں خیمے نصب کرنا چاہے تو پولیس نے عدلیہ کے حکم کی تاویل کرتے ہوئے انہیں رات کو قیام کرنے سے منع کیا جس کے نتیجے میں ان کے درمیان شدید تصادم ہوا۔

مخالفین نے پولیس کے اس اقدام پر تنقید کرتے ہوئے اس عمل کو سیاسی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق جائے وقوعہ پر کم از کم 600 مخالفین موجود تھے۔ پولیس نے اپنے سینکڑوں اہلکاروں کی مدد سے مظاہرین کا محاصرہ کرنے کے بعد علاقے کو خالی کرا لیا ہے۔ 

جرمنی کے شہر ہامبورگ میں جی-20 اجلاس کی مخالفت میں وسیع پیمانے پر احتجاجات بھی ہوئے تھے جس میں کم از کم 8 ہزار افراد نے شرکت کی تھی۔ جبکہ ان احتجاجات کو عملی شکل دینے والے افراد کا کہنا ہے کہ ان مظاہروں میں شرکت کرنے والوں کی تعداد کم از کم 25 ہزار تھی۔

دوسری طرف جرمنی کے وزیر داخلہ نے انتظامیہ کو حکم دیا ہے کہ ان مظاہروں کو شدت سے کچل دیا جائے۔

جرمن پولیس اپنی تاریخ میں سب سے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے ہامبورگ میں منعقد ہونے والے جی-20 اجلاس کے لئے 20 ہزار پولیس اہلکاروں کو تعینات کر رہی ہے۔

دوسری جانب جرمن وزیر قانون نے بھی مظاہرین سے سختی سے پیش آتے ہوئے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی دھمکی دی ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری