کابل اسلام آباد مشترکہ فوجی آپریشن معاہدے کے بعد بھی پاکستان کے راکٹ حملے جاری ہیں


کابل اسلام آباد مشترکہ فوجی آپریشن معاہدے کے بعد بھی پاکستان کے راکٹ حملے جاری ہیں

افغان صوبے "کنڑ" کے گورنر نے دعویٰ کیا ہے کہ اگرچہ افغان وزارت دفاع نے پاکستان کے ساتھ دہشتگردوں کیخلاف مشترکہ فوجی آپریشن کے معاہدے کے بعد کارروائیوں کا آغاز کردیا ہے لیکن اسلام آباد کی جانب سے افغان سرزمین پر راکٹ حملوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق افغانستان کے مشرقی صوبے "کنڑ" کے گورنر حمید اللہ کلیم زئی نے امریکی ریڈیو آزادی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرکانو، خاص کنر، دانگام جیسے شہروں پر عید الفطر کے بعد پاکستان کے راکٹ حملے پھر سے شروع ہو گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے حملوں کے سبب ابھی تک دو بچے زخمی ہوئے ہیں۔ پاکستانی حملوں کے خوف سے ان علاقوں کے رہائشی اپنے گھروں کو چھوڑ کر نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں جن میں اکثر افغانوں کے پاس رہنے کیلئے کوئی پناہ گاہ بھی نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان پر پاکستان کے حملے واضح تجاوز ہے، ہم نے کابل کو ان حملوں کی تفصیلات سے آگاہ کردیا ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ کنڑ کی انتظامیہ فورس پاکستان کا جواب دینے کے لئے مکمل طور پر آمادہ ہے لیکن ہم کابل کے رد عمل کے منتظر ہیں۔

کنڑ کے گورنر کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ سات سال سے افغان سرزمین پر پاکستان کے حملے جاری ہیں جس کے نتیجے میں ہزاروں لوگ بے گھر ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ افغان وزارت دفاع اور پاکستان کے درمیان دہشتگردوں کے خلاف مشترکہ فوجی کارروائی کرنے کا معاہدہ طے پایا ہے کہ دونوں فریق ایک دوسرے کو دہشتگردوں کے ٹھکانوں کے بارے میں باخبر رکھیں گے لیکن پاکستان کی جانب سے راکٹ حملوں کا ناختم ہونے والا سلسلہ پھر بھی جاری ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری