زرداری کی اپنے اتحادی جماعت (ن) لیگ پر تنقید بھی حمایت بھی


زرداری کی اپنے اتحادی جماعت (ن) لیگ پر تنقید بھی حمایت بھی

سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین نے حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) پر شدید تنقید کرنے کے ساتھ ساتھ کہا ہے کہ پاناما کیس کا کوئی بھی فیصلہ آنے کے باوجود اپنی مدت پوری کرنی چاہیے۔

سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) پر شدید تنقید کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف پر کمر میں چُھرا گھونپنے کا الزام لگا دیا۔

ڈان نیوز نے لکھا ہے کہ تاہم ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کو پاناما کیس کا کوئی بھی فیصلہ آنے کے باوجود اپنی مدت پوری کرنی چاہیے۔

سانگھڑ میں پارٹی کنوینشن سے خطاب کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے نواز شریف کو مشورہ دیا کہ وہ مستعفی ہو کر کسی دوسرے کو وزیر اعظم نامزد کردیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ پیپلز پارٹی نے نواز شریف کا اس وقت ساتھ دیا جب ان کی جماعت ’سازش‘ کی وجہ سے مشکل میں تھی۔

تاہم انہوں نے الزام لگایا کہ اس مدد کے جواب میں نواز شریف پیپلز پارٹی کی کمر میں چُھرا گھونپا۔

سابق صدر نے نواز شریف کو خبردار کیا کہ اگر اس بار ان کے خلاف کوئی سازش ہوئی تو انہیں پیپلز پارٹی کی مدد کے بغیر اس کا سامنا کرنا پڑے گا۔

انہوں نے سندھ میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی کارروائیوں اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں پر کرپشن کے الزامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’آپ نے میرے دوستوں، صوبائی حکومت اور اس کی بیوروکریسی کو خوفزدہ کیا۔‘

انہوں نے شریف برادران کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان کی باگ دوڑ بیوقوفوں کے ہاتھوں میں ہے۔‘

پاک ۔ چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے سے متعلق آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ ’یہ پروجیکٹ دونوں ممالک کے مفاد میں ہوگا۔‘

انہوں نے حکومت کی تجارتی اور اقتصادی پالیسیوں کو بھی غیر منطقی قرار دیتے ہوئے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ایسے وقت میں جب باقی دنیا آگے بڑھ رہی ہے، ہمارے حکمراں ملک کو پیچھے دھکیل رہے ہیں کیونکہ انہیں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی زیادہ فکر ہے۔‘

انہوں نے اپنی بندوقوں کا رخ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی طرف بھی کرتے ہوئے کہا کہ ’کرکٹ کھیلنے، اسٹیل بیچنے اور ملک چلانے میں بہت فرق ہے، جبکہ میں انہیں بتاؤں گا کہ ملک کیسے چلایا جاتا ہے۔‘

آصف زرداری نے سابق فوجی صدر پرویز مشرف کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’جب عدالتوں میں پیش ہونے کی باری آئے تو ’کمانڈو‘ کی کمر میں تکلیف ہوگئی۔‘

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری